• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اڈانی کیخلاف آندھراسرکار کارروائی کیلئے تیار، کئی عالمی بینک نیا قرض روکنے پر غور کررہے ہیں

Updated: November 23, 2024, 10:39 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

چندرا بابو نائیڈو حکومت نے کہا کہ وہ اڈانی کیخلاف امریکی عدالت میں دائر چارج شیٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد ہی فیصلہ کرے گی، جے پی سی قائم کرنے کے مطالبے میں شدت۔

Adani Group owner Gautam Adani. Photo: INN
اڈانی گروپ کے مالک گوتم اڈانی۔ تصویر : آئی این این

 معروف صنعت کار گوتم اڈانی کے خلاف امریکہ کی عدالت میں درج معاملے کے منظر عام پر آنے کے بعد اڈانی کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جہاں انہیں عالمی طور پر رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ان کے شیئرس میں بھاری گراوٹ آرہی ہے اور ان کی کمپنیوں کی معتبریت پر سوال اٹھ رہے ہیں وہیں ملک میں بھی ان کے مخالفت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس دوران ایک بڑا ردعمل یہ سامنے آیا ہے کہ آندھرا پردیش کی چندرا بابو نائیڈو حکومت نے بھی اڈانی کے خلاف جانچ کرانے کے اشارے دئیے ہیں۔ اصل میں اس معاملے میں آندھرا کے سابق وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی کا نام بھی آرہا ہے کہ ان کی حکومت کو رشوت ملی ہے، اسی پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ان کی حکومت امریکی چارج شیٹ کا مطالعہ کروائے گی اور اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی چارج شیٹ اور الزامات کا تمام پلندہ ان کی قانونی ٹیم کے پاس موجود ہے۔ وہ اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اگر کوئی خاطی پایا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی حکومت کے دوران جتنی بھی بدعنوانی ہوئی ہے اس کی وجہ سے ’برانڈ آندھرا ‘ کو سخت نقصان پہنچا ہے اسی لئے ہم اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسمبلی انتخابات نتائج: مہاراشٹر میں مہایوتی، جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک

دریں اثناء اڈانی کے لئے عالمی پریشانیاں بھی کم نہیں ہوئی ہیں کیوں کہ اڈانی گروپ کو عالمی طور پر قرض فراہم کرنے والے متعدد اہم بینکوں نے فی الحال اپنے ہاتھ کھینچ لئے ہیں۔ اڈانی گروپ کے باوثوق ذرائع کے مطابق کئی عالمی بینک جن میں سے زیادہ تر یورپ کے ہیں، اڈانی گروپ کو نیا قرض دینے سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان میں سے کچھ بینکوں نے اڈانی گروپ کو قرض دے رکھا ہے لیکن نیا قرض جاری کرنے پر فی الحال روک لگادی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بینک امریکی عدالت کے الزامات کے اڈانی گروپ پر اثرات کا جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔  
  ادھر اس معاملے میں مرکزی حکومت سے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سےتحقیقات کا مطالبہ بڑھتا جارہا ہے۔ کانگریس پارٹی نے ایک مرتبہ پھر پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ مطالبہ دہرایا اور کہا کہ اس معاملے میں سیبی کی چیئر مین مادھوی پوری کو بھی پہلی فرصت میں ہٹایا جائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK