Inquilab Logo

گوتم اڈانی کے ۳ء۴؍ لاکھ کروڑ روپے کافور

Updated: January 28, 2023, 9:37 AM IST | Mumbai

امریکہ کی ریسرچ کمپنی ’ہنڈن برگ ‘ کی رپورٹ میں اڈانی گروپ پر سنسنی خیز الزامات ،’کارپوریٹ تاریخ کی سب سے بڑی فریب دہی ‘ قرار دیا، شیئر بازار میں کہرام ، کمپنی کے شیئرس میں ۲۰؍ فیصد کی گراوٹ ، گوتم اڈانی ہنڈن برگ کیخلاف مقدمہ کرسکتے ہیں، کانگریس کا جانچ کا مطالبہ

Adani Group owner Gautam Adani
اڈانی گروپ کے مالک گوتم اڈانی

مریکہ کی معروف تحقیقی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے گزشتہ دنوں  اپنی  رپورٹ میں  ہندوستان اور ایشیا کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی پر ’کارپوریٹ تاریخ کی سب سے بڑی فریب دہی ‘  کا سنسنی خیز الزام عائد کیا ہے جس کی وجہ سے اڈانی گروپ کی بنیادیں تک ہل گئی ہیں اور اسی وجہ سے شیئر مارکیٹ میں کہرام مچ گیا ہے۔ بدھ کی دیر رات رپورٹ جاری ہونے کے بعد سے اب تک  اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلیو کو ۵۰؍ بلین ڈالرس کا نقصان ہو چکا ہے جس میں سے ۳ء۴؍ لاکھ کروڑ روپے صرف جمعہ کے دن شیئر مارکیٹ میں چند گھنٹوں میں کافور ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ اڈانی گروپ کے مالک گوتم اڈانی نے حال ہی میں فوربز میگزین اور بلومبرگ کی فہرست میں دنیا کے پانچ امیر ترین افراد میں جگہ بنائی ہے۔ انہوں نے مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے  تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔تازہ اعدادوشمار کے مطابق اڈانی کی کمپنیوں اور جائیداد کی مالیت ۱۲۵؍ارب امریکی ڈالرس کے آس پاس ہے۔  رپورٹ نے اڈانی گروپ کو پوری دنیا کے سامنے رسوا کردیا ہے اور اس کے شیئرس کی قیمت میں بھی بھاری گراوٹ آئی ہے۔
کمپنی نے رپورٹ میں کیا لکھا ہے ؟
 امریکی انویسٹمنٹ کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ  کی رپورٹ  کا عنوان  ہے’’دنیا کے تیسرے سب سے امیر شخص نے کارپوریٹ تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ کیسے دیا؟‘‘ رپورٹ میں اڈانی گروپ کی ایسی کمپنیوں کی ملکیت پر سوال اٹھایا گیا ہے جو ماریشس اور کیریبیائی ممالک میں ہیں۔ ان ممالک کو ’آف شور ‘ممالک بھی کہا جاتا ہے۔ رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی ہے کہ اڈانی کی کمپنیوں پر کافی قرض ہے جس کی وجہ سے پورے گروپ کی مالی بنیاد بہت کمزور ہے ۔ واضح رہے کہ  اڈانی گروپ کےقرض کے تعلق سے ہندوستان میں بھی متعدد رپورٹس آئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ یہ گروپ ایسا بلبلہ ہے جو کبھی بھی پھٹ سکتا ہے اور اس کی وجہ سے ہندوستانی کے مالیاتی نظام اور کارپوریٹ نظام پر بہت برا اثر پڑے گا۔
رپورٹ میں مزید کیا ہے ؟
 ہنڈن برگ نے اپنی ریسرچ جن بنیادوں پر کی ہے ان کے مطابق اڈانی گروپ کے شیئر س ’اوور ویلیو ‘ ہیں یعنی ان کی قیمت ضرورت اور مارکیٹ ویلیو سے کہیں زیادہ ہے۔ دوسرا اعتراض جو اس رپورٹ میں ہے وہ قرض کی بنیاد پر بزنس چلانا ہے۔ کہا گیا ہے کہ اڈانی گروپ پر بہت بڑ ے بڑے قرض  ہیں اور وہ انہیں چکانے کے لئے مارکیٹ سے مزید قرض حاصل کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں دیگر سرکاری ایجنسیوں سے بھی مزید قرض مل رہا ہےلیکن ان کے قرض کا یہ ماڈل کبھی بھی  زمیں بوس ہو سکتا ہے۔ تیسرا بڑا اعتراض کمپنی کے پروموٹرس کے ذریعےاپنے شیئرس کی بنیاد پر قرض لینا ہے۔ کہا گیا ہے کہ کمپنی کے متعدد پروموٹرس نے کمپنی میں اپنے شیئرس کے بدلے بڑا قرض لے رکھا ہے جو کبھی بھی کمپنی کو ڈوبا سکتا ہے۔  ساتھ ہی یہ اعتراض بھی کیا گیا ہے کہ شیئر مارکیٹ میں ٹریڈنگ کیلئے اڈانی کےشیئرس کی  ویلیوجان بوجھ کر بڑھائی جاتی ہے ۔ اس کے لئے کچھ ایجنسیوں کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ اڈانی گروپ کی ہی دیگر کمپنیوں کے ذریعے شیئرس خریدے جاتے ہیں ۔
اپوزیشن نے مودی سرکار کو نشانہ بنایا
  اپوزیشن پارٹیوں نے یہ سنسنی خیز رپورٹ سامنے آنے کے بعد گوتم اڈانی کے ساتھ ساتھ مودی حکومت کو بھی نشانہ بنایا۔ کانگریس پارٹی کے ترجمان جے رام رمیش نے پریس کانفرنس کے دوران یہ الزام لگایا کہ بی جے پی اور مودی سرکار نے کالے دھن پر تو خوب واویلا مچایا لیکن اپنے قریبی بزنس مین کے کالے کرتو ت انہیں نظر نہیں آرہے ہیں۔ جے رام رمیش نے مطالبہ کیا کہ ان سنگین الزامات کی جانچ ریزرو بینک آف انڈیا کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ساتھ ساتھ سیبی کی اعلیٰ سطحی کمیٹی سے بھی کروائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ابھی اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو یہ ہندوستانی معیشت اور اس کی ساکھ کے لئے بہت بڑا جھٹکا ہو گا ۔ اس معاملے میں شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے بھی مطالبہ کیا کہ مودی سرکار کو اتنے بڑے گھوٹالے پر آنکھ نہیں بند کرنی چاہئے۔ اسے جانچ کروانی چاہئے تاکہ سچائی سامنے آسکے۔
اڈانی گروپ کا کیا کہنا ہے ؟
   اپنے اسٹاکس میں ۲۰؍ فیصد کی ناقابل یقین گراوٹ جھیلنے والے اڈانی گروپ نےہنڈن برگ کی رپورٹ کو سرے سے مسترد کردیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ اور  ہندوستان دونوں جگہوں پر کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا ۔ گروپ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ اس نے تجارت ہمیشہ قانون کے دائرہ میں رہ کر کی ہے اور رفاہی کاموں کے ساتھ ساتھ سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہےلیکن اس رپورٹ کی وجہ سے ا سٹاک مارکیٹ پر جو اثر پڑا ہے وہ پریشان کن ہے اور ہمارے چھوٹے چھوٹے سرمایہ کاروں کو اس سے کافی تکلیف پہنچی ہے۔ اسی لئے ہم ہنڈن برگ کے خلاف قانونی کارروائی پر غور کررہے ہیں۔ دوسری جانب ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ’’ اڈانی گروپ نے ان اہم معاملات پر  اب تک اپنا جواب نہیں دیا ہے ۔ وہ قانونی کارروائی کرنے کیلئے آزاد ہیںلیکن انہیں یہ کارروائی امریکی عدالت میں کرنی ہو گی جہاں ہم ان سے اپنے الزامات کے تعلق سے وہ  تمام کاغذات طلب کرسکیں گے جو ہمارے دعوئوں کی سچائی کو ثابت کریں گے ۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK