Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ غزہ میں  ہر دِن ۱۰۰؍بچے شہید یا زخمی ہورہے ہیں ‘‘

Updated: April 06, 2025, 10:07 AM IST | Gaza

فلسطینی امور کیلئے اقوام متحدہ کے ذمہ دار نے عالمی برادری کو غیرت دلائی، کہا کہ ’’بچوں  کے قتل کو کسی بھی صورت میں جائز نہیں  ٹھہرایاجاسکتا‘‘۔

According to UNICEF, 332 children have been martyred since Israel resumed its attacks on Gaza as of Monday. Photo: INN.
یونیسیف کے مطابق غزہ پر سرائیل کے حملے دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے پیر تک ۳۳۲؍ بچے شہید ہوچکے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

غزہ میں  اسرائیل کے ذریعہ فلسطینیوں  کے قتل عام پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی پر اسے عار دلاتے ہوئے اقوام متحدہ نے سنیچر کو بتایا کہ ۱۸؍ مارچ کو غزہ پر اسرائیل کے حملے دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے ہر روز کم از کم ۱۰۰؍ بچے شہید یا زخمی ہورہے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ عالمی برادری اس قتل عام پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور امریکہ نے تل ابیب کے حملوں   کی تائید کی ہے۔ ایسے میں  فلسطینی رفیوجیوں   کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسی ’’اُنروا‘‘ کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ ’’کوئی بھی چیز بچوں  کے قتل عام کا جواز نہیں ہوسکتی۔ انہوں  نے کہا کہ لازارینی نے اس صورتِ حال کو خوفناک اور انسانیت پر بدنما داغ قرار دیا۔ 
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بچوں کا قتل بلاجواز ہے، فوری اوردوبارہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں  نے متنبہ کیا کہ اسرائیل نے غزہ کو بچوں  کیلئے ناقابل رہائش بنا دیا ہے۔ انہوں  نے کہا کہ ’’ایسی جنگ جس کے ذمہ دار بچے قطعی نہیں  ہے، بچوں  کی زندگیوں  کو وقت سے پہلے ختم کیا جا رہاہے۔ ‘‘ اس سے قبل یونیسیف نے اطلاع دی ہے کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ۱۸؍ مارچ کو اسرائیل نے دوبارہ حملوں  کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اس میں پیر تک  ۳۳۲؍ بچے شہید ہوچکے تھے۔ یونیسیف کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرائن رسیل نے کہا کہ جنگ بندی نے غزہ کے بچوں  کی زندگی کیلئے امید کی نئی کرن پیدا کی تھی جو ختم ہوچکی ہے۔ 
۲۴؍ گھنٹوں  میں ۶۰؍ شہید
غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں جمعہ اور سنیچر کو گھنٹوں کے دوران بچوں اور خواتین سمیت مزید۶۰؍فلسطینی شہید ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیلی حملوں  میں غزہ میں  شہید ہونےوالے فلسطینیوں  کی مجموعی تعداد ۵۰؍ ہزار ۶۶۹؍ ہوگئی ہے۔ یہ وہ شہادتیں  ہیں  جن کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ غزہ کے میڈیا آفس کے مطابق شہیدوں  کی تعداد ۶۱؍ ہزار ۷۰۰؍ سے تجاوز کر چکی ہے۔ سنیچر کو علی الصباح شروع ہونےو الے حملوں   کے بعد سے اس خبر کے لکھے جانے تک الجزیرہ کے مطابق ۲۹؍ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ 
طبی عملہ کو نشانہ بنانے کا ثبوت
گزشتہ ماہ اسرائیلی حملے میں   اپنے ساتھیوں  کے ساتھ جاں  بحق ہونےوالے طبی عملے کے ایک اہلکار کے موبائل فون سے برآمد ہونےوالے ویڈیو نے اسرائیل کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا ہے۔ اس ویڈیو سے اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ تل ابیب کی فوجوں نے جان بوجھ کر طبی عملے کو نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ طبی عملے کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی تردید کرتے ہوئے اسرائیل نے صفائی دی تھی کہ اس کے فوجی کسی بھی ایمبولنس کو نشانہ نہیں  بناتے بلکہ اسی صورت میں  حملہ کرتے ہیں  جب دہشت گرد ان تک آگے بڑھ رہے ہوں۔ ویڈیو میں  صاف نظر آرہاہے کہ فوج نے یہ جانتے ہوئے طبی عملے کو نشانہ بنایا کہ وہ حماس کے جنگجو نہیں  ہیں  اور نہتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK