• Mon, 03 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ سے۶۴؍ لاشیں برآمد، محکمۂ شہری دفاع کا سنگین انسانی بحران کا انتباہ

Updated: February 03, 2025, 11:32 AM IST | Gaza

اسرائیلی فورسیز نے کمال عدوان اسپتال کے ارد گرد تدفین کی مختلف جگہوں سے لاشوں کو کھلے مقامات پر جمع کرنے کے لئے بلڈوزر کا استعمال کیا، شہری دفاع کی ٹیموں نے انہیں ’بیت لاہیا قبرستان‘ میں دوبارہ سپرد خاک کر دیا۔

Palestinian citizens trying to reach northern Gaza. Photo: INN.
فلسطین کے شہری شمالی غزہ پہنچنے کی کوشش کررہےہیں۔ تصویر: آئی این این۔

غزہ کے محکمہ شہری دفاع نے سنیچر کو فلسطینی علاقے میں سنگین انسانی بحران کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ پٹی میں ۶۴؍ لاشیں برآمد کی ہیں۔ 
ایک بیان میں محکمہ شہری دفاع نےبتایا کہ شمالی غزہ سے۳۷؍ لاشیں جبکہ جنوبی غزہ سے ۲۷؍ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ بیان کے مطابق اسرائیلی فورسیز نے کمال عدوان اسپتال کے ارد گرد تدفین کی مختلف جگہوں سے لاشوں کو کھلے مقامات پر جمع کرنے کے لئے بلڈوزر کا استعمال کیا۔ بعد ازاں شہری دفاع کی ٹیموں نے انہیں ’بیت لاہیا قبرستان‘ میں دوبارہ سپرد خاک کر دیا۔ 
اس دوران غزہ کے محکمہ صحت کے افسران نے بتایا کہ گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران۲۷؍ لاشیں اسپتالوں میں پہنچی ہیں۔ محکمہ صحت کے افسران کے مطابق۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی کل تعداد۴۷؍ ہزار ۴۸۷؍ ہو گئی ہے جبکہ ایک لاکھ ۱۱؍ ہزار ۵۸۸؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ 
افسران نے بتایا کہ کئی متاثرین ملبے کے نیچے اور گلیوں میں پھنسے ہیں جہاں ہنگامی اور شہری دفاع کی ٹیمیں ان تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔ 
ایک الگ بیان میں محکمۂ شہری دفاع نے خبردار کیا کہ غزہ کے باشندوں کو ’سنگین انسانی بحران‘ کا سامنا کرناپڑرہا ہے جس میں ہزاروں بے گھر ہوگئے ہیں  ۔ 
بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے کو متعدد طوفانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس سے خیموں اور غیر محفوظ عمارتوں میں رہنے والے ہزاروں افراد کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ 
اس کے علاوہ بڑی مقدار میں نہ پھٹنے والا بم اور اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دیگر باقیات سڑکوں پر تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے کے نیچے بکھرے ہوئے ہیں، جو شہریوں کیلئے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ محکمہ شہری دفاع نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بہت دیر ہو نے سے پہلےعوام کی جان بچانے کیلئے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔ 
اسی دوران جنگ بندی کے بعد ایک بڑی تعداد اب بھی کھنڈر نما غزہ میں  لوٹ رہی ہے اور اپنےمکانوں کو تلاش کررہی ہے۔ قبل ازیں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال ’یونیسف‘ میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کیلئے کمیونی کیشن منیجر ٹیس انگرام نے بتایا ہے کہ جنوبی اور وسطی غزہ سے ہزاروں لوگ گدھا گاڑیوں پر، کاروں میں سائیکلوں پر اور پیدل شمالی علاقے کی جانب رواں ہیں جہاں اب تک تقریباً ۵؍ لاکھ سے زائد افراد کی واپسی ہو چکی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK