• Mon, 06 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ : کمال عدوان، الوفا کے بعد اب ال اہلی اسپتال پر بھی اسرائیلی فوج کی بمباری

Updated: December 31, 2024, 1:31 PM IST | Agency | Gaza

۵۰؍سے زائد فلسطینی شہید، درجنوں زخمی ۔ اسرائیلی فوج نےحملوں کو درست ٹھہرانے کیلئے دعویٰ کیا کہ ان اسپتالوں میں جنگجو چھپے ہوئے تھے،حماس نے تردید کی۔

Attacks on other hospitals have led to overcrowding at Gaza`s Shifa hospital. Photo: INN
دیگر اسپتالوں پر حملے کے سبب غزہ کے شفاء اسپتال میں مریضوں کی بھیڑ بڑھ گئی ہے۔ تصویر: آئی این این

اسرائیل کے چند گھنٹوں کے دوران غزہ سٹی کے تین اسپتالوں پر حملے کیے، الوفا اسپتال پر حملے میں متعدد لوگ جھلس گئے۔ اسرائیلی فورسیز نے غزہ میں دواسپتالوں کمال عدوان اور الوفا ہسپتال پر گولہ باری جاری رکھی جس میں شہید ہونے والوں کی تعداد ۵۰؍سے زائد ہوگئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کمال عدوان اور الوفا ہسپتال کے بعد ال اہلی نامی ایک اور ہسپتال پر بھی بمباری کی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ان اسپتالوں میں مریضوں کے بھیس میں حماس کے کمانڈرز اور جنگجو چھپے ہوئے تھے۔ ترجمان اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ان اسپتالوں میں کارروائی میں حماس کے ۱۹؍کمانڈرز اور جنگجو لڑتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے اور متعدد کو گرفتار کرلیا گیا۔دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اسپتالوں میں پہلے ہی درد سے بلکتے اور زخموں سے چور شہریوں کو نشانہ بنایا جس میں ۵۰؍ سے زائدفلسطینی شہید ہوگئے جبکہ ۱۴۹؍زخمی بھی ہوئے ہیں۔ 
اسرائیل نے کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کو حراست میں لیا ہوا ہے اور ان کی رہائی کے لئے کسی بھی دباؤ کو خاطر میں نہیں لا رہا ہے۔ واضح ہوکہ ۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیلی حملے میں ۴۵؍ہزار ۵۴۱؍ فلسطینی شہید اور ایک لاکھ ۸؍ہزار ۳۳۸؍زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ۲؍ روز قبل تباہ کیے گئے غزہ کے آخری فعال ہسپتال کمال عدوان ہسپتال کو دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دے گا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی نیوز آؤٹ لیٹ ہارٹز نے اسرائیلی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیکوریٹی خدشات کی وجہ سے وہ شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال کو دوبارہ فعال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔صہیونی فوج نے شواہد فراہم کیے بغیر دعویٰ کیا کہ اس نے کمال عدوان ہسپتال جو کہ حماس کا ایک کمانڈ سینٹر تھا، اس پر چھاپہ مارنے اور اسے صاف کرنے سے قبل کئی دن تک اس کا محاصرہ کیا اور پھر اس پر کارروائی کی۔اسکے علاوہ اے ایف پی کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کہ ہے کہ فورسز نے شمالی غزہ کے اسپتال پر چھاپے میں تقریباً۲۰؍ فلسطینی عسکریت پسندوں کو قتل کیا اور اسے علاقے میں کی جانے والی اپنی سب سے بڑی کارروائیوں میں سے ایک قرار دیا۔اسرائیلی فوج نے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ آپریشن کے دوران تقریباً ۲۰؍افراد کو قتل کیا گیا اور نصب کردہ  طاقتور دھماکہ خیز آلات کو بے اثر کر دیا ۔اس میں کہا گیا کہ یہ کارروائی ہفتہ کے روز اس وقت ختم ہوئی جب فوج  نے حماس اور ’اسلامی گروپوں‘ سے تعلق رکھنے والے ۲۴۰؍ لوگوں کو گرفتار کیا۔ واضح ہو کہ۲؍روز قبل اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں قائم آخری اسپتال کمال عدوان میں دھاوا بولنے کے بعد اسے آگ لگا دی تھی۔دریں اثناءآئرش وزیر خارجہ مائیکل مارٹن نے  غزہ میں فلسطینی شہریوں کا قتل عام بند کرنے کا مطالبہ کیا۔مارٹن نے ایک پریس بیان میں کہا کہ ہمیں غزہ میں جنگ بندی اور شہریوں کے لیے انسانی امداد میں اضافے کی ضرورت ہے۔انہوں نے زور دیا کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے اور شہریوں اور بچوں کا قتل عام فوری طور پر بند کیا جائے۔انہوں نے قابض اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں کمال عدوان اسپتال کے بند ہونے کی اطلاعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء  سے قابض اسرائیل فوج نے امریکہ اور یوروپی ممالک کی مدد سے غزہ کے خلاف ہولناک جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اب تک ڈیڑھ لاکھ فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK