غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے فلسطینی بچوں میں غذائی قلت تیزی سے پھیل رہی ہے، غذائی اور طبی امداد نہ پہنچنے سے صورت حال انتہائی سنگین ہو تی جا رہی ہے،بے بس مائیں اپنے بچوں کواپنے سامنے مرتا ہوا دیکھنے پر مجبور۔
EPAPER
Updated: June 26, 2024, 10:39 AM IST | Inquilab News Network | Gaza
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے فلسطینی بچوں میں غذائی قلت تیزی سے پھیل رہی ہے، غذائی اور طبی امداد نہ پہنچنے سے صورت حال انتہائی سنگین ہو تی جا رہی ہے،بے بس مائیں اپنے بچوں کواپنے سامنے مرتا ہوا دیکھنے پر مجبور۔
غزہ میں طبی ماہرین نے پیر کو کہا کہ وہ شدید غذائی قلت کے درمیان چھوٹے بچوں کی اسکریننگ کو تیز کر رہے ہیں، جبکہ لوگ نئے علاقوں کی طرف منتقل ہو رہے ہیں بچوں کےدرمیان بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے۔امدادی گروپ انٹرنیشنل میڈیکل کور (آئی ایم سی) اور شراکت دار `فائنڈ اینڈ ٹریٹس کے ایک ڈاکٹر معمور سعید نے فون پر رائٹرز کو بتایا کہ مہم کے ایک حصے کے طور پر ۵؍سال سے کم عمر کے ۲؍ لاکھ سے زائد بچوں تک پہنچنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا، بے گھر ہونے کے ساتھ، لوگ نئی جگہوں پر آباد ہو رہے ہیں جہاں صاف پانی تک رسائی نہیں ہے، یا خوراک دستیاب نہیں ہے۔ ہمیں خدشہ ہے کہ حالات مزید خراب ہوں گے۔نیوٹریشن آفیسر راگدہ ابراہیم قشتہ نے رائٹرز کو بتایا کہ جب پانچ سالہ جنا ایاد یہاں آئی تو اس وزن محض ۹؍ کلو گرام تھا انہوں نے اسے کو احتیاط سےپکڑ رکھا تھا جبکہ وہ اسہال اور الٹی میں مبتلا تھی۔ اس کی ماں نسمہ ایاد جو بستر کے پاس بیٹھی ہوئی تھی کہا میری بیٹی میرے سامنے مر رہی ہے میں نہیں جانتی کہ میں کیا کروں۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ علاج کے بعد جنا کا کچھ وزن بڑھانا شروع ہوا تھا لیکن وہ اب بھی حد درجہ دبلی ہے اور اس کی پسلیاں ظاہر ہو رہی ہیں وہ بے بسی کے عالم میں بے حرکت لیٹی ہے۔
اقوام متحدہ کی زیر قیادت امدادی ایجنسیوں کے ایک گروپ نے اندازہ لگایا ہے کہ غزہ کے تقریباً ۷؍فیصد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہو سکتے ہیں، جب کہ ۷؍اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع شروع ہونے سے پہلے ۸ء۰؍فیصد تھے۔اب تک شمال میں شدید بھوک کی بدترین صورتحال رہی ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مارچ میں آنے والے قحط کا انتباہ دیا گیا ہے۔ لیکن امدادی کارکنوں کو خدشہ ہے کہ رفح کے ارد گرد ہونے والی جنگ کی وجہ سے یہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں پھیل سکتی ہے جہاں ۱۰؍لاکھ سے زیادہ افراد بے گھرہو چکے ہیں اور جنوبی راہداریوں سے امدادی سامان کی ترسیل میں بھی رکاوٹ ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں امداد کی ترسیل کو آسان بنانے کیلئے کئی کوششیں ہیں اور الٹے بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں کو ہی خطے میں تقسیم کے مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔