Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی حملوں میں ۴۸؍ گھنٹوں میں۹۰؍ سے زائد شہید، ایک یرغمال کی ہلاکت کا اندیشہ

Updated: April 20, 2025, 10:13 AM IST | Gaza

۲؍ مارچ سے امداد کی فراہمی بند ہونے کی وجہ سے بھکمری کی کیفیت شدید تر، ورلڈ فوڈ پروگرام نے ہنگامی پیغام دیا کہ ’’غزہ کوفوراً غذا فراہم کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔

Gaza women cry as they dig up their graves. Photo: INN.
اپنے چہیتوں  کو کھودینےوالی غزہ کی خواتین روتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این۔

حماس کی جانب سے جنگ بندی کے عوض  تمام یرغمالوں  کی رہائی کے پیشکش کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ پر اسرائیل کی شدید بمباری میں ۴۸؍ گھنٹوں  میں ۹۰؍ سے زائد افراد شہید ہوگئے ہیں۔ القسام بریگیڈ نے اسرائیل کے ایک حملے میں  اس کے یرغمال کی ہلاکت کا بھی اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ 
القسام کے مطابق اسرائیلی حملہ کے بعد اُس ساتھی کی لاش ملی ہے جس کی قید میں  یرغمال کورکھاگیاتھا۔ چونکہ یرغمال کی لاش بھی نہیں ملی ہے اس لئے القسام نے کہا ہے کہ اسے نہیں  معلوم کہ وہ زندہ ہے یامر چکاہے۔ مذکورہ یرغمال اسرائیل اور امریکہ کی دوہری شہریت کا حامل ہے۔ 
اس بیچ غزہ میں بموں کے ساتھ بھوک سے بھی ہلاکتوں  کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ یہ حملے ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب امدادی گروپس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی پر خطرہ کی گھنٹی بجا دی ہے۔ اسرائیل نے ۲؍ مارچ کے بعد سے غزہ میں  ایک بھی امدادی ٹرک داخل نہیں  ہونے دیاہے۔ جو امداد ۲؍ مارچ سے پہلے پہنچی تھی وہ تقریباً ختم ہوچکی ہےا ور غزہ کے شہریوں  کو بھکمری کا سامنا ہے۔ اقوامِ متحدہ بار بار کہہ چکا ہے کہ غزہ میں   ہزاروں بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور غذائی ذخائر میں کمی کے باعث زیادہ تر لوگ روزانہ بمشکل ایک وقت کا کھانا کھا رہے ہیں۔ سنیچر کو ورلد فوڈ پروگرام نے بین الاقوامی برادری کیلئے ہنگامی پیغام جاری کیا ہے کہ ’’غزہ کو فوری طور پر غذافراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK