Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

۱۲؍ سالہ بچی سمیت۲۱؍ فلسطینی خواتین اسرائیل کی قید میں ہیں: فلسطینی این جی او

Updated: March 09, 2025, 5:29 PM IST | Gaza

عالمی یوم خواتین کے موقع پر ایک فلسطینی غیر سرکاری تنظیم (این جی او) نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل۲۱؍ فلسطینی خواتین، بشمول ایک ۱۲؍سالہ بچی کو سنگین حالات میں قید رکھے ہوئے ہے۔ اس کے علاوہ حماس نے اپنے بیان میں سرائیلی جارحیت کے نتیجے میں خواتین کو جو نقصان ہوا ہے اس کا تفصیلی ذکرکیا ہے۔

Women and girls are being persecuted in Israeli prisons. Photo: INN.
اسرائیلی جیلوں میں خواتین اور بچیوں پر ظلم و ستم ڈھائے جارہے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

ایک فلسطینی غیر سرکاری تنظیم (این جی او) نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل۲۱؍ فلسطینی خواتین، بشمول ایک ۱۲؍سالہ بچی کو سنگین حالات میں قید رکھے ہوئے ہے اور جیلوں میں ان کے خلاف منظم جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ عالمی یوم خواتین کے موقع سنیچر کو ایک بیان میں فلسطینی قیدیوں کی تنظیم نے کہا کہ فلسطینی خواتین کی گرفتاری کی پالیسی، اسرائیلی قبضے کے تحت ایک مستقل اور منظم حربہ رہا ہے جس کا نشانہ ہمیشہ خواتین، بشمول کم عمر لڑکیاں، بنتی رہی ہیں۔ این جی او کے مطابق، یہ۲۱؍ قیدی خواتین اسرائیلی جیلوں میں منظم مظالم اور زیادتیوں کا سامنا کر رہی ہیں، خاص طور پر غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کے بعد سے۔ 
۷؍اکتوبر۲۰۲۳ء کو غزہ کے خلاف اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد سے انسانی حقوق کی تنظیموں نے۴۹۰؍ فلسطینی خواتین بشمول کم عمر لڑکیوں کی گرفتاریوں کو دستاویزی شکل دی ہے۔ این جی او نے مزید کہا کہ خاص طور پر کم عمر لڑکیوں کی گرفتاری اسرائیل کی جاری جنگ کے دوران ایک غیر معمولی اور ظالمانہ حکمت عملی رہی ہے۔ یہ بھی زور دیا گیا کہ اسرائیل کی جنگی جرائم کی کارروائیاں فلسطینی خواتین کے خلاف غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں شدت اختیار کر رہی ہیں۔ 
بین الاقوامی برادری سےحماس کی فلسطینی خواتین کے تحفظ کی اپیل
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے عالمی برادری اور اس کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی خواتین کو اسرائیلی مظالم سے محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کریں۔ عالمی یوم خواتین کے موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے کہا کہ دنیا کا یہ دن منانا اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی خواتین پر ڈھائے جانے والے مظالم کو بے نقاب کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ حماس نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی جارحیت کے دوران فلسطینی خواتین وحشیانہ بمباری، روزانہ قتل عام، جبری بے دخلی، جلاوطنی، قید اور تشدد کا نشانہ بن رہی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اب تک۱۲؍سے زائد فلسطینی خواتین شہید ہو چکی ہیں، ہزاروں زخمی اور قید کی جا چکی ہیں جبکہ لاکھوں کو اپنے گھروں سے زبردستی نکالا گیا ہے۔ حماس نے ان مظالم کو’’انسانیت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ‘‘ قرار دیا اور ان تمام طاقتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جوخواتین کے حقوق کے تحفظ کے دعوے کرتی ہیں لیکن ان مظالم پر خاموش ہیں۔ 
اسرائیلی جارحیت میں ۲؍ ہزارسے زائد فلسطینی خواتین اور بچیاں مستقل معذور ہوگئیں :غزہ میڈیا آفس
غزہ کے میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ المعروف نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر کہا کہ اسرائیل کی جارحیت نے ۲؍ہزارسے زائد فلسطینی خواتین اور بچیوں کو مستقل معذور کر دیا ہے۔ سنیچر کو جاری کردہ ایک بیان میں سلامہ المعروف نے کہا’’غزہ پر اسرائیلی جارحیت نے بے شمار فلسطینی خواتین اور بچیوں کی زندگیوں پر ناقابل تلافی اثرات ڈالے ہیں، خاص طور پر اسرائیل کی جاری نسل کشی مہم کے نتیجے میں۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے نتیجے میں ۲؍ ہزارخواتین اور بچیاں اعضا کی کٹائی (امپیوٹیشن) کی وجہ سے مستقل معذور ہو چکی ہیں، ۱۶۲؍ خواتین متعدی بیماریوں میں مبتلا ہیں جبکہ درجنوں کو حراستی مراکز میں اذیتیں دی جا رہی ہیں۔ 
سلامہ المعروف نے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں خواتین پر پڑنے والے تباہ کن اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:
•۱۳؍ ہزار ۹۰۱؍خواتین بیوہ ہو چکی ہیں اور اپنے خاندانوں کی واحد کفیل بننے پر مجبور ہیں۔ ۱۷؍ ہزارمائیں اپنے بچوں کی شہادت کا غم سہہ رہی ہیں۔ ۵۰؍ ہزار حاملہ خواتین نے بدترین حالات میں اپنے بچوں کو کھو دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK