Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

غزہ: مساجد کےکھنڈرات کے درمیان فلسطینیوں نے رمضان کی پہلی تراویح ادا کی

Updated: March 01, 2025, 4:02 PM IST | Gaza

فلسطینیوں نے جنگ سے تباہ حال غزہ میں رمضان المبارک کی پہلی تراویح کی نمازیں اس خطے میں مساجد کے کھنڈرات کے درمیان ادا کیں۔

Palestinians pray in a mosque destroyed by Israeli bombing. Photo: X
اسرائیلی بمباری سے تباہ شدہ مسجد میں نماز ادا کرتے فلسطینی۔ تصویر: ایکس

انادولو ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، فلسطینیوں نے جمعہ کو تباہ شدہ مساجد کے کھنڈرات کے پاس قالین اور چٹائیاں بچھا کر تراویح کی نمازیں ادا کیں۔مسلمانوں کے مقدس مہینے کے دوران ادا کی جانے والی ان خصوصی نمازوں کا اہتمام غزہ کی سب سے بڑی اور قدیم ترین مسجد، جامع عمری میں بھی کیا گیا۔۱۴۰۰؍ سال قدیم کا مسجد کاکچھ حصہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں متاثر ہوا تھا، جبکہ اس مسجد کے مینار کو اسرائیل نے بمباری میں تباہ کر دیا۔
غزہ شہر کے ایک امام بلال اللہم نے انادولو کو بتایاکہ ’’ آج ہم مساجد کے کھنڈرات کے درمیان پہلی تراویح کی نمازیں ادا کر رہے ہیں۔ اور اللہ سے دعا کر رہے ہیں کہ وہ ہمارے اعمال کو قبول فرمائے۔‘‘ غزہ کے وقف اور مذہبی امور کی وزارت نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیلی حملے میں غزہ بھر کی ۱۲۴۴؍ مساجد میں سے ۱۱۰۹؍مساجد مکمل یا شدید طور پر متاثر ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سال فلسطینی ایسے وقت میںماہ رمضان کا استقبال کر رہے ہیں، جب اسرائیل کی نسل کش جنگ میں ۱۵؍ لاکھ لوگوں کے بے گھر ہونا پڑاہے ، جو ۲۳؍ لاکھ کی آبادی کا ایک بڑا حصہ ہے۔ گزشتہ مہینے جنگ بندی کے تحت قیدیوں کے تبادلےکا معاہدہ عمل میں آیاجس کی بناء پر عارضی جنگ بندی ہوئی ہے۔اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے خطے میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے۔ ساتھ ہی معاشی ناکہ بندی کے سبب غزہ میں خوراک اور دواؤں کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ جبکہ اس یکطرفہ کارروائی میں ۴۸؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔اسرائیل کو اس خطے میں اپنی فوجی کارروائیوں کے باعث بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے۔اس کے علاوہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے نومبر میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK