• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

التابعین اسکول پر حملے کے نتیجے میں غزہ کے تین خاندان مکمل طور پر ختم: فلسطینی حکومت

Updated: August 12, 2024, 4:36 PM IST | Jerusalem

غزہ کے سرکاری میڈیا کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے التابعین اسکول پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ۳؍ خاندان مکمل طور پر ختم ہوچکے ہیں اور دھماکے کی شدت سے خاندان کے افراد کی لاشیں اب تک نہیں مل سکی ہیں۔ حکومتی میڈیا دفتر نے اسرائیل کے ذریعے فلسطینی شہریوں کے قتل عام کیلئے امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

The scene of the school after the Israeli attack. Photo: X
اسرائیل حملے کے بعد اسکول کا منظر۔ تصویر:ـ ایکس

غزہ کے سرکاری میڈیا کے دفتر نے کہا ہے کہ اسرائیل کے غزہ کی التابعین اسکول پر بمباری کے نتیجے میں غزہ کے ۳؍  خاندان مکمل طور پر ختم ہوگئے ہیں۔ دھماکے کی شدت سے خاندان کے افراد کی لاشیں ’’ٹکڑے ٹکڑے‘‘ ہوچکی ہیں۔ میڈیا کے دفتر نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کے اسکول پر حملے کی وجہ سے ۳؍ خاندان مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں جن کے افراد کی لاشیں اب تک نہیں مل سکی ہیں۔ خیال رہے کہ سنیچر کو التابعین اسکول پر حملے کے بعد سیکڑوں فلسطینی جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ اسرائیل نے الدراج میں واقع اسکول پر اس وقت حملہ کیا تھا جب فلسطینی فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حماس اور اسلامی جہاد کے ۱۹؍ جنگجوؤں کو قتل کیا ہے لیکن دونوں گروپس نے اس دعویٰ کی تردید کی ہے۔
 میڈیا دفتر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ دھماکہ کی شدت سے تینوں خاندان کے افراد کی لاشیں بکھر گئی ہیں۔ مقبوضہ فوج کے حملے کے سبب مہلوکین کی تعداد ۱۰۸؍ ہو چکی ہے۔‘‘

 فلسطینی شہریوں کے قتل عام کیلئے امریکہ مکمل طور پر ذمہ دار ہے: سرکاری میڈیا دفتر
اسرائیل کے اس دعویٰ کی تردید کرتے ہوئے کہ اسکول میں مسلح فوج تھی، میڈیا کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ ’’یہ جھوٹا بیان ہے جس کی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔‘‘ میڈیا کے دفتر نے کہا ہے کہ اسکول کے اندر شہری تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیںاور مقبوضہ فوج اپنے من گھڑت اور جھوٹے بیان کی تصدیق کرنے میں مکمل طریقے سے ناکامیاب ہوئی ہے۔ میڈیا کے دفتر نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فوج نے قتل عام کے حوالے سے غلط خبر اور جھوٹے بیانات عام کئے ہیں۔ 

 میڈیا کے دفتر نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فوج نے ’’قتل عام‘‘ کے حوالے سے غلط خبر اور جھوٹے بیانات عام کئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے جو نام شائع کئے ہیں ان میں ان افراد کے نام بھی شامل ہیں جو دوسری جگہ اور مختلف تاریخوں پرشہید ہوئے تھے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مہلوکین میں شہری اور بے گھر افراد شامل ہیں، جن میں یونیورسٹی کے پروفیسرز اور سرکاری اہلکار بھی ہیں۔اسرائیل کے دعویٰ کے مطابق مہلوکین میں شامل کسی بھی فرد کا فوج سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔
میڈیا کے دفتر نے اقوام متحدہ (یو این ) اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’’بین الاقوامی تفتیشی کمیونٹی تشکیل دیں جو غزہ کا دورہ کرے اور شیلٹرز اور خاص طور پراسکول کا دورہ کر کے زمینی حقائق کی تصدیق کرے جو اسرائیل کے جھوٹےوعدوں کا پردہ فاش کریں گے۔‘‘ میڈیا کے دفتر نے ’’فلسطینی شہریوں کے اسرائیل کے ذریعے جاری قتل عام کیلئے امریکہ کو ذمہ دارٹھہرایا‘‘ جس کے نتیجے میں سیکڑوں، بچے، خواتین اور بے گھر افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں۴۰؍ ہزار فلسطینی جاں بحق جبکہ ۹۲؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میںغزہ کا ۶۰؍ فیصد ڈھانچہ مکمل طریقےسے تباہ ہو چکا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK