• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ : معاہدہ برقرار، آج پھر قیدیوں اور یرغمالوں کا تبادلہ

Updated: February 22, 2025, 3:18 PM IST | Agency | Gaza

حماس کی جانب سے ۶؍ یرغمالوں کو رہا کیا جائے گا، اسرائیل اس کے جواب میں ۱۱۰۰؍ سے زائد فلسطینیوں کو قید سے رہا کرے گا۔

On Thursday night, when the bodies of the dead Israeli hostages arrived in Tel Aviv, the protesters also gathered. Photo: INN
جمعرات کی شب مہلوک اسرائیلی مغویوں کی لاشیں تل ابیب پہنچیں تو مظاہرین بھی اکھٹا ہوگئے تھے۔ تصویر: آئی این این

اسرائیل اور حماس کے درمیان  قیدیوںاور یرغمالوں کے تبادلے کا سمجھوتہ برقرار ہے۔ مزید یہ کہ آج(سنیچرکو)  یرغمال افراد کی رہائی مقررہ منصوبہ بندی کے مطابق عمل میں آئے گی۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سنیچرکو ۶؍ اسرائیلی قیدیوں کو زندہ حالت میں حوالے کیا جائے گا جس کے بدلے میں اسرائیل اپنی جیلوں سے سیکڑوں فلسطینیوں کو آزاد کرے گا۔ خیال رہے کہ جنگ بندی کے بعد سے اب تک غزہ سے۱۹؍ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے اور اس کے مقابل اسرائیلی جیلوں سے۱۱۰۰؍سے زیادہ فلسطینیوں کو آزاد کیا گیا۔
یہ بھی خیال رہے کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں جو یکم مارچ کو اختتام پزیر ہو گا، حماس تنظیم کو۳۳؍ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنا ہے جن میں۸؍ لاشیں شامل ہیں۔ اس کے مقابل اسرائیل اپنی جیلوں سے۱۹۰۰؍ فلسطینیوں کو آزاد کرے گا۔
یرغمالی کی لاش پر تنازع
 ادھر یرغمالوں کی لاشوں کے حوالے سے اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ بدھ کے روز حماس کی جانب سے حوالے کی جانے والی دو لاشیں شیٖر خوار بچے کفیر بیباس اور اس کے چار سالہ بھائی ارییل بیباس کی ہیں۔ فوج کے مطابق حوالے کی جانے والی تیسری لاش ان بچوں کی ماں شیری بیباس کی نہیں ہے جو پلان کے مطابق حوالے کی جانی تھی۔ یہ لاش کسی اور یرغمالی کی بھی نہیں ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ لاش ابھی تک نا معلوم ہے۔ اسرائیل نے جمعرات کو کہا کہ فورنسک تجزیہ سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ اس نے حماس سے جو لاش برآمد کی ہے وہ یرغمال شیری بیباس کی نہیں تھی، جس کی باقیات  اس کے دو بچوں اور ایک دیگر اسرائیلی شخص کے ساتھ دن کے آخر میں حوالے کئے جانے تھے۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا  کہ ملک کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فورنسک میڈیسن کے ذریعے کئےگئے شناخت کے عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاش کسی معلوم یرغمال کی نہیں تھی۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ یہ ایک گمنام اور نامعلوم لاش ہے۔ فوج نے حماس پر چار مغویوں کی باقیات واپس کرنے میں ناکام رہ کر  جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ 
امریکی نمائندہ برائے مشرق وسطیٰ نے ٹرمپ کے منصوبے کی وضاحت پیش کی 
 ادھر مشرق وسطیٰ کیلئے امریکی صدر کے نمائندے اسٹیف ویٹکوف کا کہنا ہے کہ غزہ  پٹی سے متعلق ڈونالڈ ٹرمپ کے منصوبے کا مقصد فلسطینیوں کی جبری ہجرت نہیں ہے، بلکہ یہ یقینا ًان لوگوں کے لئے  بہتر حقیقت پیدا کرنے اور وسیع مواقع کا دروازہ کھولنے کے لئے  ہے۔امریکی نمائندے کے مطابق غزہ معاہدے کے دوسرے مرحلے اور اس کے بعد کی پیش رفت کی کامیابی کا حقیقی موقع ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ غزہ  پٹی سے متعلق امریکی منصوبے میں تعمیر کے میدان سے دنیا کے بہترین دماغوں کو اکٹھا کیا جائے گا۔ اس تعمیر نو میں ۵؍ برس سے زیادہ کا وقت لگے گا۔ 
حماس کو اسرائیلی یرغمالی شیری بیباس کی لاش واپس کرنے میں ناکامی کی قیمت چکانا ہو گی:نیتن یاہو
  اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ حماس کو اسرائیلی یرغمالی شیری بیباس کی لاش واپس کرنے میں ناکامی کی قیمت چکانا ہو گی۔ انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، ’’ہم اپنے تمام زندہ اور مردہ یرغمالوں کے ہمراہ شیری کو گھر لانے کے عزم کے ساتھ عمل کریں گے اور یہ یقینی بنائیں گے کہ حماس معاہدے کی اس ظالمانہ اور قبیح خلاف ورزی کی پوری قیمت ادا کرے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK