Updated: July 20, 2024, 6:03 PM IST
| New York
ادیداس نے جمعہ کو امریکی ماڈل بیلا حدید کو اسرائیل نواز گروپوں کی تنقید کے بعد اپنی ۱۹۷۲ء کے میونخ اولمپکس سے وابستہ جوتوں کی اشتہاری مہم سے ہٹا دیا۔ اس کے بعد کمپنی کو سوشل میڈیا پر سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بیشتر صارفین نے ادیداس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ بیلا حدید کے والد فلسطینی ہیں اور بیلا اعلانیہ فلسطینی کاز کی حمایت کرتی ہیں۔
ٹائمز اسکوائر بل بورڈ اور بس پر ادیداس کے اشتہار میں بیلا حدید۔ تصویر: ایکس
ادیداس نے جمعہ کو امریکی ماڈل بیلا حدید کو اسرائیل نواز گروپوں کی تنقید کے بعد اپنی ۱۹۷۲ء کے میونخ اولمپکس سے وابستہ جوتوں کی اشتہاری مہم سے ہٹا دیا۔ جرمن اسپورٹس ویئر کمپنی ادیداس نے بیلا حدید، جن کے والد فلسطینی ہیں، کو دوبارہ لانچ کئے گئے ایس ایل ۷۲؍ اسپورٹس شوز کے چہرے کے طور پر منتخب کرنے کی وجہ سے ہونے والی ’’پریشانی‘‘کیلئے صارفین سے معافی مانگی۔ واضح رہے کہ یہ جوتے ۱۹۷۲ء میں اولمپکس کیلئے بنائے گئے تھے۔ اس دوران ۱۱؍ اسرائیلی کھلاڑی اور ایک جرمن پولیس اہلکار فلسطینی عسکریت پسند گروپ کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔
ایکس اور متعدد یہودی گروپوں پر پوسٹ کئے گئے ایک پیغام میں گزشتہ ہفتے جوتا دوبارہ لانچ کرنے پر اسرائیلی حکومت کی جانب سے ادیداس پر تنقید کی گئی۔ انہوں نے ادیداس کی جانب سے بیلا حدید کو ایک ایسے جوتے کی تشہیر کیلئے منتخب کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا جو اصل میں اس تقریب سے وابستہ تھا جس کے دوران متعدد اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ ادیداس نے کہا کہ وہ اپنی مہم پر ’’نظرثانی‘‘ کرے گا اور مزید کہا کہ ’’ہم اس بات سے آگاہ ہیں کہ المناک تاریخی واقعات سے روابط بنائے گئے ہیں، حالانکہ یہ مکمل طور پر غیر ارادی ہیں، اور ہم کسی بھی پریشانی یا تکلیف کیلئے معذرت خواہ ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ بیلا حدید نے کئی برسوں میں اسرائیلی حکومت اور فلسطینیوں کی حمایت میں کئی بار عوامی تبصرے کئے ہیں۔ گزشتہ سال ۲۳؍ اکتوبر کی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں انہوں نے ۷؍ اکتوبر کے حملوں کے بعد اسرائیلی حکام کی جانب سے شروع کی گئی فوجی مہم کو ’’غزہ کی تاریخ کی سب سے شدید بمباری‘‘ قرار دیا اور بے گناہ فلسطینیوں کی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’امریکی وہائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کا یہ کہنا خطرناک ہے کہ اسرائیل `کسی کو جوابدہ نہیں ہے اور اس کی کوئی حد نہیں ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں ٹیلی کمیونیکیشن اور بجلی مکمل طور پر بند کر دی ہے۔ زخمی شہری فی الحال ایمبولینس کو کال نہیں کر سکتے۔ طبی ماہرین نامہ نگاروں سے التجا کر رہے ہیں کہ وہ انہیں بتائیں کہ بمباری کہاں ہو رہی ہے، لیکن انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے رپورٹرز کو بھی یہ بات معلوم نہیں ہے۔ غزہ کے لوگوں کے پاس کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ بچے مر رہے ہیں۔ برائے مہربانی، یہ سب بند کیجئے۔‘‘
بیلا حدید کو مہم سے ہٹانے کے فیصلے نے سوشل میڈیا پر ماڈل کی حمایت کی ایک لہر کو جنم دیا۔ صحافی مہدی حسن اور کینڈیس اوونس جیسی شخصیات نے ادیداس پر تنقید کی۔ بیشتر صارفین نے کمپنی کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔