بولیویا، بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہوگیا ہے۔ بولیویا نے کہا کہ نفاذ کیلئے ذرائع نہ ہونے کی بدولت عالمی عدالت کے احکامات غیر موثر ثابت ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: October 10, 2024, 8:05 PM IST | The Hague
بولیویا، بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہوگیا ہے۔ بولیویا نے کہا کہ نفاذ کیلئے ذرائع نہ ہونے کی بدولت عالمی عدالت کے احکامات غیر موثر ثابت ہوئے ہیں۔
بولیویا نے منگل کو بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں، اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے دائر کردہ مقدمہ میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کرلی۔ واضح رہے کہ عالمی عدالت میں جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر الزام لگایا تھا کہ غزہ میں تل ابیب کی فوجی کارروائیاں، نسل کشی کے مترادف ہے۔ غزہ جنگ کی پہلی برسی کے چند دن بعد بولیویا کا یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، جنوبی امریکی ملک بولیویا، کولمبیا، لیبیا، اسپین اور میکسیکو سمیت ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے اسرائیل کے خلاف مقدمہ کی حمایت کی ہے۔ بولیویا نے اس معاملے میں باضابطہ طور پر ایک درخواست دائر کی اور دعویٰ کیا کہ غزہ میں اسرائیل کی "نسل کشی پر مبنی جنگ" تاحال جاری ہے اور نفاذ کیلئے ذرائع نہ ہونے کی بدولت، عالمی عدالت کے احکامات غیر موثر ثابت ہوئے ہیں۔
From the indigenous resistance in Bolivia. Solidarity with Palestine & death to capitalism. Because until all of us are free, none of us are free. #SocialistSunday pic.twitter.com/urFlqE42Vt
— GhostofDurruti (@DurrutiRiot) September 22, 2024
واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں بولیویا نے غزہ میں اسرائیل کی "غیر متناسب" فوجی کارروائیوں کے جواب میں سفارتی تعلقات منقطع کرلئے تھے اور اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔ اسرائیل نے بولیویا کے اس فیصلہ کو دہشت گردی کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے تعبیر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان میں پابندی شدہ ’ہندوتوا واچ‘ کو ایوا لاسمین ایوارڈ سے نوازا گیا
دی ہیگ، نیدرلینڈز میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف، اقوام متحدہ کا قانونی ادارہ ہے۔ عالمی عدالت، ممالک کے درمیان تنازعات کو حل کرتی ہے اور بین الاقوامی قانونی مسائل پر مشاورتی رائے دیتی ہے۔ عالمی عدالت میں جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر مقدمہ دائر کرکے الزام لگایا تھا کہ غزہ میں جنگی اقدامات کے ذریعے اسرائیل نے نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ جنوری میں، عدالت نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کی کارروائیوں کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے اور علاقہ میں انسانی امداد کی اجازت دینے کیلئے کہا تھا۔ جولائی میں ایک الگ فیصلہ میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے کہا تھا کہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی مسلسل موجودگی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اسے جلد سے جلد ختم ہونا چاہئے۔