• Thu, 28 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ: اسکول پراسرائیل کے وحشیانہ حملے کی دنیا بھر میں شدید مذمت

Updated: August 12, 2024, 10:09 AM IST | Gaza

الجزائر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ قطر نے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ایران نے اسے جنگی جرائم قرار دیا۔ حماس اورامریکی صدارتی امیدوار کملاہیرس نےبھی مذمت کی

The scene after the Israeli bombing of al-Tabeen school in Gaza. Photo: INN.
غزہ کے التابعین اسکول پر اسرائیل کی بمباری کے بعد کا منظر۔ تصویر: آئی این این۔

حماس نے کہا کہ اسکول پراسرائیلی بمباری میں بے گھر ہونےوالے عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس نے اس قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے گھناؤنا جرم قرار دیا۔ اس نے عرب ممالک، عالم اسلام اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں اداکریں اور قتل عام کو روکنے اور نہتے فلسطینیوں کے خلاف بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت کو روکنے کیلئے فوری اقدامات کریں۔ حماس نے اسرائیل کے اس الزام کی تردید کی ہے کہ اس اسکول کو حماس کے کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کیا جارہا تھا۔ واضح رہے کہ غزہ کے التابعین اسکول پر اسرائیلی حملے کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ اس حملے میں ۱۰۰؍ سے زائد افراد کی موت ہوچکی ہے۔ 
’’ اسکول میں جنگجوؤں کی موجودگی کا اسرائیلی دعویٰ سفید جھوٹ‘‘
مرکز اطلاعات فلسطین کی خبر کے مطابق انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم ’یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں نشانہ بنائے گئے غزہ کے الدرج محلے میں واقع التابعین اسکول میں جنگجوؤں کی موجودگی کا اسرائیلی دعویٰ سفید جھوٹ ہے۔  اس کایہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے جن۱۹؍ فلسطینی جنگجوؤں کی فہرست جاری کرتے ہوئے ان کے اسکول میں بمباری کے دوران مارے جانے کا دعویٰ کیا گیاہے، وہ سراسر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔ آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ اس کے کارکن ریسکیو آپریشن کے موقع پرموجود تھے۔ مرنے والوں میں اسلامی جہاد اور حماس کےجنگجوؤں کا وہاں کوئی ثبوت نہیں ملا۔ مرنے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین اور کچھ عام شہری تھے۔  
کل سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس متوقع
الجزائرنے غزہ کے التابعین اسکول میں بے گھر افراد پراسرائیل کے حملے کے خلاف منگل (کل )کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔  الجزائرکی ایک خبر رساں ایجنسی نے نیویارک میں ایک سفارتی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس ہنگامی اجلاس کے انعقاد کی درخواست مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والی حالیہ خطرناک پیش رفت، خاص طور پر اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ میں اسکول پر کئے گئے فضائی حملے کے بعد کی گئی ہے۔ 
’’ اسرائیلی بمباری کی تحقیقات کرائی جائے‘‘
غزہ کے ایک اور اسکول پر بد ترین اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں تقریباً ۱۰۰؍ فلسطینیوں کی موت کی قطر نے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ قطر نے کہا کہ اس اسکول میں بے گھر فلسطینی پناہ لئے ہوئے تھےجنہیں اسرائیلی فوج نے بمباری کرکے موت کے گھاٹ اتاردیا۔ قطر کی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تحقیق کاروں کو اس میں شامل کیا جائے جو غیر جانبداری کے ساتھ اس حملے کی تحقیقات کریں کہ قابض اسرائیلی فوج اسکولوں اور بے گھر فلسطینیوں کیلئے بطور شیلٹر کام آنے والی دوسری جگہوں کو کیوں نشانہ بنا رہی ہے۔ تاہم اس میں ایسا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ ۱۵؍اگست کو جنگ بندی کیلئے ہونے والے مذاکرا ت پر بھی اس وحشیانہ حملے کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں یا نہیں۔ 
’’ اسکول پر وحشیانہ اسرائیلی حملہ جنگی جرائم ‘‘
ایران نے بھی اسرائیل کی غزہ کے ایک اسکول پر وحشیانہ حملے کی مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس واقعے کو اسرائیل کے جنگی جرائم میں شامل کیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے ` اسرائیل کے اس وحشیانہ حملے سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی قانون کا احترام کرتا ہے نہ انسانی اور اخلاقی اصولوں اور اقدار کا احترام کرتا ہے۔ ا نہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کی یہ بمباری اس امر کی کھلی مثال ہے کہ غزہ جنگ میں اسرائیل بیک وقت نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب ہورہا ہے۔ ایران کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ مسلمانوں اور آزادی سے محبت کرنے والے ملکوں کی طرف سے اس واقعے پر مضبوط رد عمل ظاہر کیا جائے تاکہ فلسطینی قوم کے جائز حق خود ارادیت کی حمایت ہو اور اسرائیلی قبضے کی مخالفت کی جاسکے۔ 
کملاہیرس نے بھی مذمت کی
امریکی صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے غزہ کے اسکول پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی ہے کیونکہ دنیا بھر کے لوگ اسرائیل کے کٹر حمایتی امریکی سے اس کی حمایت ختم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے `’ اے ایف پی‘ نے ` بتایا ہے کہ وہ اس واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد کو خود جا کر تصدیق نہیں کر سکا ہے۔ تاہم اگر ہلاکتوں کی یہ تعداد درست ہے تو کسی ایک واقعہ میں اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں ۱۰؍ ماہ کے دوران ہلاکتوں کے بڑے واقعات میں سے ایک ہے۔ 
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے نمائندے ، یورپی یونین اور ملائیشیا نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ 
اسرائیلی فورسیز کی خان یونس میں تیسرے آپریشن کی تیاری
دریں اثناءاسرائیلی فورسیز نے خان یونس میں انخلاء کے نئے احکامات جاری کردیئے ہیں کیونکہ وہ اکتوبر کے بعد وہاں اپنا تیسرا فوجی آپریشن کرنے والا ہے۔ یہ احکامات بے گھر فلسطینیوں کو جنوبی غزہ شہر میں واپس آنے کی اجازت کے چند دن بعد سامنے آئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK