• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ: اسرائیلی فوجی کے ذریعے قرآنی نسخہ نذرآتش کرنے کی سخت مذمت

Updated: August 26, 2024, 10:23 AM IST | Gaza

کیمرے میں ریکارڈ ہوئےاس واقعہ کا ویڈیواسرائیلی فوجیوں نے سوشل میڈیا پر شیئرکیا ہے۔حماس نےکہا : یہ ان کے نازی طرز عمل اور فاشسٹ ہونے کا ثبوت ہے۔حزب اللہ کے حملے کو اسرائیل کے منہ پر تھپڑقراردیا۔

Israeli soldier shows copies of the Holy Quran. Photo: X.
اسرائیلی فوجی قرآن پاک کے نسخوں کو دکھا رہا ہے۔تصویر: ایکس۔

یہاں مسجد بنی صالح پر چھاپے کے دوران اسرائیلی فوجی کے ذریعے قرآنی نسخہ نذر آتش کرنے پر حماس نے سخت تنقید کی ہے۔
خلیجی میڈیا کے مطابق صالح مسجد میں چھاپے کے دوران اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار نے قرآن کے نسخے نذر آتش کئے جس کی ویڈیو دیگر فوجی کے جسم پر لگے کیمرے میں ریکارڈ ہوگئی جسے بعد میں اسرائیلی فوجیوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔اسرائیلی فوج کی اس مذموم کارروائی پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
حماس نے مسلمانوں کی مقدس کتاب کے نسخے نذر آتش کرنے پر سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام اسرائیل اور اس کے فوجیوں کی انتہا پسندانہ فطرت کو ظاہر کرتا ہے جو نفرت اور جرائم سے بھرے ہوئے ہیں۔مرکز اطلاعات فلسطین کی خبر کے مطابق حماس نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ قابض فوجیوں کا اپنے گھناؤنے جرم کو ویڈیو کی شکل میں ریکارڈ کرنا اور قرآن پاک جلانے کے مجرمانہ فعل کی تصاویر بنا کر ان پر فخر کرنا واضح طور پر ان کے نازی طرز عمل اور فاشسٹ ہونے کا ثبوت ہے۔ 
دریں اثناء حماس نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی تمام تر دفاعی تیاریوں کے باوجود حزب اللہ کی طرف سے اسرائیل پر میزائلوں کی بارش اسرائیل کے منہ پر تھپڑ رسید کرنے کے مترادف ہے۔’العربیہ‘ کے مطابق اس نے یہ بھی کہا ` کہ ’’ہم نے مضبوطی سے اور توجہ مرکوز کر کے کی گئی حزب اللہ کی اسرائیل کے خلاف اس کارروائی کو دیکھا ہے۔یہ صہیونیت کے اندر گہرائی تک کی گئی کارروائی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK