جنگ بندی کے معاہدے کے تحت قیدیو ں اور یرغمالوں کے ۵؍ ویں تبادلے کے بعد اسرائیلی فورسیز نے’نتساریم کوریڈور‘ کو پوری طرح خالی کردیا ہے۔
EPAPER
Updated: February 10, 2025, 11:10 AM IST | Agency | Ramallah/Tehran
جنگ بندی کے معاہدے کے تحت قیدیو ں اور یرغمالوں کے ۵؍ ویں تبادلے کے بعد اسرائیلی فورسیز نے’نتساریم کوریڈور‘ کو پوری طرح خالی کردیا ہے۔
اسرائیلی فورسیز نے جنگ بندی معاہدے کے تحت غزہ کی مرکزی راہداری ’نتساریم کوریڈور‘کو خالی کردیا ہے۔ اس انخلاء کو حماس نے اپنی فتح بتایا ہے۔
حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت داخلہ کے اہلکار نے اتوار کو فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا، `’’اسرائیلی فورسیز نے اپنی پوزیشنیں اور فوجی چوکیاں ختم کر دی ہیں اور صلاح الدین روڈ پر نتساریم کوریڈور سے اپنے ٹینک مکمل طور پر ہٹا لئے ہیں جس سے گاڑیوں کو دونوں سمتوں میں آزادانہ گزرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔‘‘غزہ پٹی میں موجود اے ایف پی کے ایک صحافی نے بھی بتایا کہ اتوار کو وہاں کوئی اسرائیلی فوجی موجود نہیں تھا ، علاقہ خالی ہوگیا ہے ۔
اسرائیلی فوج کے اس انخلاء کے بعد غزہ کے شمال میں رہنے والے اب جنوب کی طرف جانے والی راہداری کو بھی عبور کر سکتے ہیں۔ اکتوبر ۲۰۲۳ء میں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوج نے اس کوریڈور کو مضبوط بناتے ہوئے غزہ کے شمالی حصے کو مؤثر طریقے سے جنوب سے کاٹ دیا تھا۔
اس اہم راہداری سے اسرائیلی فوجیوں کا مکمل انخلاء حماس اور اسرائیل کے درمیان یرغمالوں اور قیدیوں کے پانچویں تبادلے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ گزشتہ روز حماس نے اسرائیلی جیلوں میں قید ۱۸۳؍فلسطینیوں کے بدلے مزید ۳؍ اسرائیلی یرغمالوں کو رہا کیا تھا۔
حماس کے حکام نے ’اے ایف پی‘ سے بات چیت کرتے ہوئے اتوار کو ’نتساریم کوریڈور‘ سے اسرائیلی فورسیز کے مکمل انخلاء کی تصدیق کر دی ہے۔ ’نتساریم کوریڈور‘ غزہ کی ایک اہم شاہراہ پر واقع ہے اور اس کی وجہ سے غزہ دو حصوں میں تقسیم تھا۔ اسرائیل نے یہاں بفرزون قائم کیا تھا۔
قبل ازیں اتوار کی صبح ایک اسرائیلی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کو بتایا تھا کہ اسرائیلی افواج نے غزہ کی ایک اہم راہداری سے انخلاء شروع کر دیا ہے اور ایسا حماس سے جنگ بندی معاہدے کے تحت کیا جا رہا ہے۔غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے کہا کہ کوریڈور سے اسرائیلی فوج کا انخلاء غزہ کی گورنریوں کے درمیان نقل و حرکت کو بحال کرے گا۔ یہ انخلاء فلسطینی عوام کی اہم ترین کامیابیوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قابض فوج کے انخلاء سے غزہ کے عوام کی مشکلات ختم ہو جائیں گی جہاں پر قابض فوج نے کوریڈور کو’ موت کے جال‘ میں تبدیل کر دیا تھا اور وہاں پر ایک ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے مزید کہاکہ ہم نتساریم کوریڈور سے قابض فوج کے انخلاء کے بعد امدادی کارکنوں اور’اونروا‘ کے ملازمین کی آمد کی توقع کرتے ہیں۔
حماس نے اپنے بیان میں کہاکہ یہ انخلاء ہمارے عوام کےعزم اور مزاحمت کی فتح ہے۔ اس انخلاء کو مکمل کرنے کے بعد وسطی غزہ کو اس کے شمالی حصے سے دوبارہ جوڑنے، بے گھر ہونے والوں کیلئے ان کی زمینوں اور گھروں میں لوٹنے، قیدیوں کے تبادلے کی کارروائیوں کو جاری رکھنے اور ہمارے قیدیوں کو قابض دشمن کی جیلوں سے آزاد کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔