• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ میں پھرظلم کی انتہا، اسپتال اور غذائی مرکز پراسرائیل کی بمباری

Updated: October 15, 2024, 1:17 PM IST | Agency | Gaza/Jeddah

غزہ میں نصیرات کیمپ پر وحشیانہ بمباری میں ۲۲؍ سے زائد فلسطینی شہید،دیرالبلاح میں  اسپتال کے احاطے میں اسرائیلی طیاروں نے بم گرائے، آتشزدگی میں ۴؍افراد جاں بحق۔

The site of the Nusirat camp where the tents were set on fire due to Israeli bombardment. Photo: INN
نصیرات کیمپ کی وہ جگہ جہاں اسرائیل کی بمباری کے سبب خیموں میں آگ لگ گئی تھی۔ تصویر : آئی این این

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ اتوار کو رات گئے اسرائیل نے وسطی غزہ میں واقع نصیرات کیمپ پر بمباری کی جس سے وہاں پر پناہ گزین۲۲؍ فلسطینی شہید ہو گئے اور ۸۰؍ سے زائد زخمی ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق۷؍ اکتوبر سے غزہ کی محصور پٹی پر جاری اسرائیلی کارروائیوں میں کے نتیجے میں وہاں کی۲۴؍ لاکھ کی آبادی کم از کم ایک بار نقل مکانی کر چکی ہے اور وہ اسکولوں سمیت مختلف مقامات پر قائم کیمپوں میں انتہائی ابتر حالات میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ ستم بالائے ستم اسرائیلی فوج ان پناہ گزینوں کے مراکز کونشانہ بنارہی ہے اور حملوں کے جواز کے طور پر مسلسل یہ عذرلنگ پیش کرتی رہی ہے کہ حماس کے جنگجو ان رہائشی عمارتوں اور کیمپوں میں عام شہریوں کے ساتھ چھپے ہوئے ہیں تاہم حماس نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی۔ 
 غزہ سول ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے کہا کہ ال مفتی اسکول پر اسرائیلی توپوں سے شدید بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر بچوں اور خواتین سمیت۱۵؍ افراد کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ۵۰؍ سے زائد افراد زخمی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکول میں مختلف خاندانوں کے سینکڑوں لوگ رہائش پزیر تھے جس میں سے کچھ غزہ پٹی سے بھی تعلق رکھتے تھے۔ 
 یہ حملہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب غزہ کے علاقے دیر البلاح میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم۲۸؍ افراد شہید ہو گئے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے جبالیا کیمپ میں کئی مکانات کو بم لگا کر اڑا دیا گیا تھا صیہونی فورسز نے ایک ہفتے میں ۲۰۰؍ سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے جبکہ ہزاروں فلسطینی محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ 
 واضح رہے کہ غزہ میں ہونے والے اسرائیلی فوج کے مظالم پر دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ برطانیہ میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کیا گیا جبکہ گلاسگو اور آئرلینڈ میں مظاہرین نے اسرائیل کے لیے فنڈنگ اور ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔ 
 اسرائیلی طیاروں نے خیموں پر بارود برسایا
 اسرائیل نے غزہ کے الاقصیٰ اسپتال کے باہر خیموں پر بارود برسادیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خیموں میں آگ لگنے سے کئی فلسطینی زندہ جل گئے اور بہت سے جھلس کر زخمی ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق دیر البلاح میں اسرائیلی بمباری سے خیموں میں آگ لگنے سے ۴؍ فلسطینی شہید اور۷۰؍ سےزائد زخمی ہوگئے جبکہ اسرائیلی حملے سے تقریباً ۲۰؍ سے ۳۰؍ خیمے جل گئے۔ 

 بیمار ماں کیلئے پانی لینے کیلئے نکلا معصوم بچہ اسرائیلی حملے میں شہید


غزہ اور لبنان میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے، ایک اور افسوسناک واقعے میں ۱۳؍ سالہ بچے کو اسرائیلی فوج نے موت کی نیند سلا دیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی فوج نے۱۳؍ سالہ بچے شامل برکتہ کو بھی شہید کردیا، جو اپنی والدہ کیلئے پانی لینے جارہا تھا کہ اسرائیلی فوج کی بمباری کا نشانہ بن گیا۔ شہید ہونے والے شامل برکتہ کی تصاویر اور کہانی فلسطینی صحافی عمرو طبش نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اتوار کو شیئر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ شامل برکتہ نامی۱۳؍سالہ بچہ، اپنی والدہ رانیہ اور جڑواں بھائی جبرئیل کے ساتھ خان یونس میں اپنے گھر سے محروم ہوا تھا۔ معصوم بچہ اپنی بیمار والدہ کی مدد کے لئے جارہا تھا مگر دوبارہ زندہ واپس نہ لوٹ سکا، اسرائیلی بمباری کے دوران خان یونس کے مشرق میں سڑک پر ایک گاڑی پر حملے میں بچہ موت کی نیند سو گیا۔ فلسطینی صحافی کے مطابق شہید شامل برکتہ کی شہادت کے بعد رانیہ اور جبرئیل ابھی تک اس صدمے میں ہیں۔ ماں  کا تو روروکر براحال ہوگیا ہے۔ 
اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی بدستور جاری : عرب لیگ
عرب لیگ نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ پٹی کے شمال میں نسل کشی کے عمل کو فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کے منصوبوں کے مطابق جاری رکھے ہوئے ہے۔ عرب لیگ کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق تنظیم کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے غزہ پٹی کے شمال بالخصوص جبالیہ علاقے میں اسرائیلی فوج کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ابوالغیط نے کہا کہ’’ اسرائیل نے، لبنان میں اپنے جرائم پر دنیا کی توجہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غزہ میں اپنے ذلت آمیز جرائم میں نئے جرائم کا اضافہ کیا ہے، اسرائیل کے ان حملوں کا ہدف، غزہ پٹی کے شمال کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع کرنا، تمام تر فلسطینیوں کو بے گھر اور ملک بدر کرنا ہے۔ ‘‘ ابو الغیط نے کہا کہ تل ابیب انتظامیہ علاقے میں خوراک اور پانی جیسی بنیادی اشیا کے داخلے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر کے اہل غزہ کے خلاف انتہائی ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ گزشتہ۱۰؍ دنوں سے غزہ پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ، بیت لا ہیہ اور بیت خانون پر اسرائیلی حملے جاری ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK