بتایا کہ سرنگوں میں رکھا گیا جہاں کھانے پینے اور ٹی وی کی سہولت تھی۔
EPAPER
Updated: January 22, 2025, 2:18 PM IST | Agency | Tel Aviv
بتایا کہ سرنگوں میں رکھا گیا جہاں کھانے پینے اور ٹی وی کی سہولت تھی۔
حماس کے ذریعہ رہا کی گئی تین یرغمالی خواتین نے اسرائیل پہنچنے کے بعد قید کی روداد سناتے ہوئے حماس کے حسن سلوک کا اعتراف کیا ہے اوربتایا کہ انھیں کوئی تکلیف نہیں پہنچائی گئی۔
خواتین نے مزید بتایا کہ ’’ہمیں زیر زمین سرنگوں میں رکھا گیا جہاں کھانے پینے اور ٹی وی و اخبارات کی سہولیات بھی فراہم کی جا تی رہیں۔‘‘ اسرائیلی خواتین نے کہا کہ حماس نے ہماری اچھی دیکھ بھال کی اور بیماری کی صورت میں بروقت دوائیں اور علاج معالجہ فراہم کیا۔ یاد رہے کہ جنگ بندی معاہدہ کے تحت پہلے مرحلے میں جن ۳؍ خواتین کو رہا کیاگیا ہے وہ ۲۳؍سالہ اسرائیلی ڈانسر رومی گونین، ۳۰؍ سالہ ویٹرنری نرس ڈورون اسٹینبریشر اور ۲۸؍ سالہ ایملی داماری ہیں۔ تینوں کو ۷؍ اکتوبر کے حملوں کے وقت یرغمال بنایا گیا تھا۔ ان خواتین نے بتایا کہ ہم نے اپنے حق میں اسرائیل میں ہونے والے مظاہرے بھی ٹی وی پر دیکھے۔ ہم پر حماس نے پابندی نہیں لگائی تھی۔