اسرائیلی وزیر اعظم اس اعتراف کے باوجودبلند بانگ دعوے سے باز نہیںآئے،کہا ’’ ہم بھر پور طاقت کے ساتھ لڑائی جاری رکھیں گے اور حماس کے خاتمہ تک لڑیں گے‘‘،۴؍ دن میں۴۸؍ اسرائیلی فوجی ہلاک ،غزہ میںالمغازی کیمپ پرتازہ بمباری میں۷۰؍ فلسطینی شہید۔
EPAPER
Updated: December 26, 2023, 9:13 AM IST | Agency | Tel Aviv
اسرائیلی وزیر اعظم اس اعتراف کے باوجودبلند بانگ دعوے سے باز نہیںآئے،کہا ’’ ہم بھر پور طاقت کے ساتھ لڑائی جاری رکھیں گے اور حماس کے خاتمہ تک لڑیں گے‘‘،۴؍ دن میں۴۸؍ اسرائیلی فوجی ہلاک ،غزہ میںالمغازی کیمپ پرتازہ بمباری میں۷۰؍ فلسطینی شہید۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے خلاف جاری جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی اموات میں اضافے کے بعد کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کی اسرائیل کو بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق۴؍ دن میں۴۸؍اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے بعدنتن یاہو نے کہا کہ غزہ میں لڑائی کے ایک خطرناک دن کے بعد آج (پیر) کی صبح بہت مشکل رہی۔اپنے بیان میں نتن یاہو نے کہا کہ اس جنگ میں ہمیں بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے لیکن ہمارے پاس لڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ اس اعتراف کے بعد بھی نتن یاہو بلند بانگ دعوے سے بازنہیں آئے۔انہوں نے کہا کہ ہم بھرپور طاقت کے ساتھ لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم اس جنگ کے خاتمے تک، اپنی فتح تک اور اہداف مکمل ہونے تک لڑتے رہیں گے ،جب تک حماس تباہ نہیں ہو جائے، لڑتے رہیں گے۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اپنے یرغمال افراد کی واپسی تک لڑتے رہیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ دوبارہ اسرائیلی ریاست کیلئے خطرہ نہ بن سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک بات واضح کردوں، یہ ایک طویل جنگ ہو گی جو حماس کے خاتمے تک جاری رہے گی اور ہم شمال اور جنوب دونوں جانب سیکوریٹی اور امن قائم کریں گے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے۷؍ اکتوبر سے مسلسل غزہ پر بمباری جاری ہے جس سے شمالی غزہ اب ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور اب تک بمباری اور زمینی کارروائی میں۲۰؍ ہزار۴۰۰؍ سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں اور لاپتہ افراد کی تعداد بھی ۶۰؍ہزار سے زائد ہے۔
عیسائیوں سے اسرائیل کا ساتھ دینے کی اپیل
اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم نے کرسمس کے موقع پر عیسائیوں سے دہشت گردی کے خلاف اسرائیل کا ساتھ دینے کی اپیل کی۔ ایک طرف اسرائیلی فورسیز نے غزہ میںگرجا گھروں پر بھی بمباری کی ہے جن میں کئی عیسائی پھنسے ہوئے ہیں اوردوسری طرف نتن یاہو عیسائیوں سےاس جنگ میںان کاساتھ مانگ رہے ہیں۔ نتن یاہو نے اپنے کرسمس پیغام میں حماس کو’جلاد‘قراردیتے ہوئےعیسائیوں کے ساتھ اتحاد کی دہائی دی اور کہا کہ مسائل کا سامنا ہم مل کرکریں گے۔
المغازی کیمپ پر بمباری
غزہ پٹی کے وسطی علاقے میں قائم المغازی پناہ گزیں کیمپ پر اسرائیلی فوج نے رات گئے ایک خوفناک حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ۷۰؍ فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔ شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر عام شہری، بچے اور خواتین شامل ہیں۔گزشتہ رات اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے غزہ کے المغازی پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی جنگی طیاروں ، ٹینکوں اور توپوں سے گولہ باری کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید کرتے ہوئے ان کے گھروں کو ان کا مدفن بنا دیا گیا۔ ملبے سے اب تک۷۰؍ افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ بچوں اور خواتین سمیت متعد کے اب تک ملے میںدبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ امدادی کارکنوں کو متاثرہ علاقے میں رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے المغازی کیمپ میں توپ خانے کی گولہ باری اور جنگی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں۷۰؍فلسطینیوں کی لاشیں اسپتالوں میں لائے جانے کی تصدیق کی ہے۔ بہت سی لاشیں ناقابل شناخت ہیں جبکہ کئی شہریوں کے جسم کے صرف اعضا ملے ہیں۔ تباہ ہونے والے گھروں اور عمارتوں کے ملبے تلے سیکڑوں افراد اب بھی دبے ہوئے ہیں اوران میں سے کسی کے زندہ بچ جانے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
۴؍ دن میں۴۸؍ اسرائیلی فوجی ہلاک ،۳۵؍ گاڑیاں تباہ
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے فوجی وِنگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے اتوارکی شام ایک فوجی بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ القسام کے جنگجو گزشتہ۴؍ دنوں میں۴۸؍ صہیونی فوجیوں کو ہلاک کرنے اور۳۵؍ فوجی گاڑیوں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ابوعبیدہ نے کہا کہ ہمارے جنگجو حملہ آور افواج کو میزائلوں اور بنکرشکن اوراینٹی پرسنل آلات سے نشانہ بنانے میں کامیاب رہے اوردشمن کے خلاف زیرو رینج سے حملے کئے۔انہوں نے بتایا ’’ہمارے جنگجوؤں نے تل ابیب پر راکٹوں کی بارش کی۔ بریگیڈز نے ہیڈ کوارٹر، کمانڈ سینٹرز اور دیگر اسرائیلی فوجی مراکز کو دیسی ساختہ ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔اسرائیل نے اس دوران غزہ میں اب تک حماس کے ۸؍ ہزارمزاحمت کاروں کوہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔