اسرائیلی وزیر دفاع یووگیلنٹ نے ایکس پوسٹ پر لکھا کہ اسرائیلی فوج نے ۱۳؍ جولائی کو خان یونس پر حملہ کے دوران حماس کے ملٹری چیف محمد دیف کو قتل کردیا تھا۔ تاہم، حماس کی جانب سے اس ضمن میں کوئی بیان جاری نہیں ہوتا ہے۔
EPAPER
Updated: August 01, 2024, 7:12 PM IST | Jerusalem
اسرائیلی وزیر دفاع یووگیلنٹ نے ایکس پوسٹ پر لکھا کہ اسرائیلی فوج نے ۱۳؍ جولائی کو خان یونس پر حملہ کے دوران حماس کے ملٹری چیف محمد دیف کو قتل کردیا تھا۔ تاہم، حماس کی جانب سے اس ضمن میں کوئی بیان جاری نہیں ہوتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ۱۳؍ جولائی کو خان یونس، غزہ پر فضائی حملے میں حماس کے فوجی کمانڈر محمد دیف کو ہلاک کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ وہی حملہ ہے جس میں جنوبی غزہ میں المواسی میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے خیموں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں ۹۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔ تاہم، اس وقت تصدیق نہیں ہوئی تھی کہ اس میں محمد دیف بھی شہید ہوئے تھے۔ اس دوران حماس نے کہا تھا کہ محمد دیف حملے میں محفوظ رہے تھے۔
Muhammad Deif, the ‘Osama Bin Laden of Gaza,’ was eliminated on 13.07.24. This is a significant milestone in the process of dismantling Hamas as a military and governing authority in Gaza, and in the achievement of the goals of this war.
— יואב גלנט - Yoav Gallant (@yoavgallant) August 1, 2024
The operation was conducted precisely and… pic.twitter.com/WCgL5fBkEC
حماس کے کمانڈر محمد دیف کو ’’غزہ کا اسامہ بن لادن‘‘ قرار دیتے ہوئے، اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے ان کی مبینہ ہلاکت کو ’’غزہ میں حماس کو ایک فوجی اور گورننگ اتھاریٹی کے طور پر ختم کرنے کے عمل میں ایک اہم سنگ میل‘‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’۱۳؍ جولائی کی فوجی کارروائی میں ہم نے محمد دیف کو نشانہ بنایا تھا۔ یہ اس حقیقت کی عکاسی ہے کہ حماس تیزی سے ٹوٹ رہا ہے۔‘‘ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’’حماس کے دہشت گرد ہتھیار ڈال دیں ورنہ انہیں ختم کر دیا جائے گا۔ اسرائیل کا دفاعی ادارہ ۷؍ اکتوبر کے حملے کیلئے حماس کے دہشت گردوں کا تعاقب کرے گا، اور –اس کا منصوبہ بنانے والوں اور قتل کا ارتکاب کرنے والوں کو نہیں بخشے گا۔ ہم اس وقت تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے جب تک یہ مشن پورا نہیں ہو جاتا۔‘‘