ترکی نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ میں بھکمری اور وبائی امراض کو بطورہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ انقرہ نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے اپنے مطالبے کو دہرایا۔
EPAPER
Updated: December 18, 2024, 10:07 PM IST | Jerusalem
ترکی نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ میں بھکمری اور وبائی امراض کو بطورہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ انقرہ نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے اپنے مطالبے کو دہرایا۔
ترکی نے اسرائیل پر غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف بھکمری اور وبائی امراض کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ترکی نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں انسانی بحران کے حل کیلئے فوری حل پر زور دے۔ پیر کو ترکی کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں وزارت نے غزہ میں اسرائیل کی مسلسل بمباری اور اسکولوں اور پناہ گزین خیموں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے جس کی وجہ سے حالیہ دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔‘‘ ترکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اسرائیل غزہ میں وبائی امراض اور بھکمری کو فلسطینیوں کے خالف بطورہتھیار استعمال کر کے انہیں بنیادی اشیاء جیسے پانی اور خوراک سے محروم رکھناعالمی برادری کی توجہ سے دور نہیں ہے۔‘‘ ترکی نے انقرہ کے خطے میں امن، تحفظ اوراستحکام قائم کرنے کی جدوجہد کو دہراتے ہوئے اس بحران سے نمٹنےکیلے فوری اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: وقف ہمارا مذہبی معاملہ،ترمیمی بل کسی بھی صورت قبول نہیں: مولانا ارشد مدنی
ترکی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’حالیہ دنوں میں غزہ میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اس کے بعد عالمی برادری غزہ میں اسرائیل کے ذریعے نسل کشی کو بھول نہیں جائے گی۔‘‘ ترکی نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی رسائی پر زور دیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ہم فلسطینیوں کے حقوق، عالمی قوانین اور انسانی شناخت کی حمایت کرنا جاری رکھیں گے۔‘‘ترکی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی خطے میں جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔
گزشتہ کچھ دنوں سے اسرائیل نے غزہ میں پناہ گزین خیموں کو مسلسل نشانہ بنانا جاری رکھا ہے۔ تصویر: ایکس
یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ءکوحماس کے حملے کے بعد اسرائیل کے جوابی حملے کے نتیے میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شروعات ہوئی تھی جس کے نتیجے میں اب تک ۴۵؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔تب سے اب تک غزہ میں کوئی بنیادی اشیاء، جیسے پانی، خوراک، ایندھن اور دیگر اشیاء کی ترسیل نہیں ہوئی ہے ، جس کی وجہ سے فلسطینی بھکمری کے دہانے پر ہیں۔ عالمی برادری کے مسلسل دباؤ کے باوجود اسرائیل نے فلسطینی خطے میں اپنے حملے جاری رکھے ہیں۔