• Thu, 31 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ اور لبنان میں اسرائیلی حملے جاری رہے، حزب اللہ سربراہ کوبھی قتل کرنیکی دھمکی

Updated: October 31, 2024, 9:59 AM IST | Gaza

شیخ قاسم نعیم نےعہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا عوامی خطاب کیا اور اسرائیل کو انتباہ دیا کہ ’’پچھلی بارہمارے حملے میں یاہو بچ گئے تھے، لیکن اگلی بار نہیں  بچ پائیں  گے۔ ‘‘

Sheikh Naeem Qasim. Photo: INN.
شیخ نعیم قاسم۔ تصویر: آئی این این۔

اسرائیلی محاصرے اور بمباری کے نتیجے میں شمالی غزہ کا بیت لاہیہ کھنڈر میں تبدیل ہوگیا ہے۔ میونسپل حکام نے اسے تباہ حال علاقہ قراردیا ہے اور کہا ہے کہ یہاں  حالات دگرگوں  ہیں۔ منگل کو اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے میں  یہاں  ۱۱۰؍ سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ بیت لاہیہ میں  منگل کواسرائیلی فوج نے پانچ منزلہ عمارت پر بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں بدھ کو شہداءکی تعداد بڑھ کر ۹۸؍سے زائد ہوگئی ہے۔  دریں اثناء جنوبی لبنان پر بھی اسرائیلی حملے جاری رہے۔ صیدون میں ۱۵؍شہری جاں  بحق ہوئے ہیں۔ 
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بغائی نے منگل کے روز شمالی غزہ کے بیت لاہیہ میں واقع رہائشی عمارت پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی۔ اطلاعات کے مطابق اس حملے میں ۲۰؍ بچوں سمیت کم از کم۹۳؍ فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ اسماعیل بغائی نے اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی اور بے دفاع فلسطینیوں کے قتل عام کے ساتھ ہی غزہ پٹی میں رہائشی علاقوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے پر تنقید کی۔ انہوں نے جرائم کو روکنے اور اسرائیلی رہنماؤں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے فیصلہ کن بین الاقوامی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ 
نومنتخب حزب اللہ سربراہ کو اسرائیل نے قتل کرنے کی دھمکی دی
حزب اللہ کے نومنتخب سربراہ شیخ نعیم قاسم کو اسرائیل نے قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیلی وزیردفاع نے کہا کہ الٹی گنتی شروع ہوگئی۔ حزب اللہ کی جانب سے اپنے سربراہ کی تعیناتی پر اسرائیلی وزیر دفاع نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ یہ تعیناتی بھی عارضی ثابت ہوگی۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے یہ بات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پرنعیم قاسم کی تصویر اور سربراہی کے اعلامیے کو شیئر کرتے ہوئے کہی۔  خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیل کے فضائی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے جس کے بعد ان کے جانشین کے طور پر ہاشم صفی الدین کا نام زیر گردش تھا۔ تاہم۲۷؍ ستمبر کو ایک حملے میں اسرائیلی فوج نے ہاشم صفی الدین کو بھی شہید کردیا جو شہادت کے وقت ایک زیر زمین سرنگ میں موجود تھے۔ حسن نصر اللہ اور ہاشم صفی الدین کی شہادتوں کے بعد حزب اللہ نے قائم مقام سربراہ نعیم قاسم کو ہی نیا سربراہ چُن لیا۔ یاد رہے کہ اسرائیلی دھمکیوں کے بعد نعیم قاسم ایرانی وزیر خارجہ کے خصوصی طیارے میں تہران منتقل ہوگئے تھے۔ 
حزب اللہ نے اسرائیل کی جانب میزائل داغے
اسرائیل نے جنوبی لبنان میں درجنوں سرحدی دیہات پر شدید حملے کیے جس کے بعد حزب اللہ نے بدھ کے روز اسرائیل کی جانب میزائل داغے۔ العربیہ کے نمائندے کے مطابق بدھ کو لبنان کی جانب سے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں کے داغے جانے کے بعد اسرائیل کے کئی علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔ مزید یہ کہ حیفا کے مضافات میں میزائلوں کو فضا میں روک دیا گیا جبکہ کارروائی میں نتانیا کے اطراف کے علاقے کو بھی ہدف بنایا گیا۔ ادھر شمالی اسرائیل میں نہاریا میں ایک ڈرون طیارہ گرنے کے سبب ایک فیکٹری کو نقصان پہنچا۔ 
حماس کے ساتھ جھڑپ کے دوران۴؍ اسرائیلی فوجی ہلاک
اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ اور غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپوں میں اپنے۵؍ فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔ رائٹرز کے مطابق غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپ کے دوران۴؍ اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے جب کہ لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جھڑپ کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک ہوا۔ 
اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اسے جیتنے کے لیے تیار ہیں 
حزب اللہ کے نئے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے تنظیم کی قیادت سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ وہ شہید حسن نصر اللہ کے تیار کردہ جنگی منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ اگر اسرائیلی جارحیت روکنے کا فیصلہ کرتا ہے تو ہم بھی مناسب اور قابل قبول شرائط پر جنگ بندی کو تسلیم کرلیں گے۔ عراقی نشریاتی ادارے شفق نیوز کے مطابق نعیم قاسم نے مزید کہاکہ’ ’ہمیں کئی قربانیوں کا سامنا ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ فتح ہمارا مقدر بنے گی، انہوں نے کہا’’ ’غزہ اور لبنان میں مزاحمت کی مثالی استقامت ہماری نسلوں کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی، ہم۱۱؍ ماہ سے کہتے آرہے ہیں کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اسے جیتنے کے لیے تیار ہیں۔ ‘‘انہوں  نے کہا کہ ’’پچھلی بار ہمارے حملے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بچ گئے تھے، لیکن اگلی بار ایسا نہیں  ہوگا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK