• Wed, 13 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ جنگ بندی کیلئے سی آئی اے اور ایم آئی ۶؍ کا مشترکہ بیان جاری

Updated: September 08, 2024, 12:01 PM IST | Inquilab News Network | London

امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس ایجنسیاں، سی آئی اے اور ایم آئی ۶؍ کے سربراہان نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستعدی سے جنگ بندی کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے روس یوکرین جنگ کے بارے میں بھی چند نکات پیش کئے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

امریکی اور برطانوی غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان نے گزشتہ دن کہا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کیلئے مسلسل کام کررہے ہیں۔ انہوں نے مشترکہ طور پر بیان جاری کرتے ہوئے امن کی اپیل کی ہے۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز اور برطانیہ کی ایم آئی ۶؍ کے چیف رچرڈ مور نے کہا کہ ان کی ایجنسیوں نے ’’تحمل اور کشیدگی کو کم کرنے کیلئےہمارے انٹیلی جنس چینلز کا استحصال کیا ہے۔‘‘ فنانشل ٹائمز کیلئے ایک رائے شماری میں، دونوں سربراہان نے کہا کہ حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں جنگ بندی فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کے مصائب اور خوفناک نقصان کو ختم کر سکتی ہے اور ۱۱؍ ماہ کی قید کے بعد یرغمالوں کو واپس لا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: میں نے جن مریضوں کا علاج کیا، ان میں سے ۸۰؍ فیصد بچے تھے: برطانیہ کی ڈاکٹر

برنز لڑائی کے خاتمے کی کوششوں میں بہت زیادہ ملوث رہے ہیں۔ انہوں نے اگست میں اعلیٰ سطحی بات چیت کیلئے مصر کا سفر کیا جس کا مقصد یرغمالوں کے معاہدے اور تنازع کو کم از کم عارضی طور پر روکنا تھا۔ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، حالانکہ امریکی حکام کا اصرار ہے کہ معاہدہ قریب ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں کہا تھا کہ ’’بس چند اور مسائل‘‘ حل طلب ہیں۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ پیش رفت کی خبریں بالکل غلط ہیں۔ یاد رہے کہ امریکہ اور برطانیہ دونوں ہی اسرائیل کے کٹر اتحادی ہیں، حالانکہ لندن نے پیر کو واشنگٹن سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی کچھ برآمدات معطل کر دی ہیں کیونکہ اس خطرے کی وجہ سے کہ وہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں۔ برنز اور مور نے اس دوران روس اور یوکرین جنگ کو بھی بند کرنے کی بات کہی اور روس پر الزام لگایا کہ وہ چین کے ساتھ مل کر دنیا کو تباہی کے دہانے پر لے جارہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:وقف بل کیخلاف رائے بھیجنے کیلئے صرف ۶؍ دن، مساجد میں ائمہ و علماء نے توجہ دلائی

خیال رہے کہ امریکی حکام طویل عرصے سے ماسکو پر امریکی انتخابات میں مداخلت کا الزام لگاتے رہے ہیں، اور اس ہفتے بائیڈن انتظامیہ نے کریملن کی جانب سے چلائی جانے والی ویب سائٹس پر پابندی عائد کی اور روسی براڈکاسٹر آر ٹی کے ملازمین پر الزام لگایا کہ وہ خفیہ طور پر سوشل میڈیا مہموں کو فنڈز فراہم کرتے ہیں تاکہ کریملن کے حامی پیغامات کو باہر نکالا جا سکے اور نومبر کے صدارتی مقابلے کے ارد گرد اختلاف پیدا کیا جا سکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK