• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

خان یونس میں خوں ریزی، ڈیڑھ لاکھ بے گھر، ایک ہی سوال، اب کہاں جائیں؟

Updated: July 25, 2024, 11:02 AM IST | Gaza

بے تحاشہ بمباری کے بیچ اسرائیل نے المواسی کیمپ کی جانب بڑھنے کی ہدایت دی مگر اس میں  گنجائش نہیں بچی۔ معمر شہری گدھا گاڑیوں پر ، بچے پیدل اور معذوروں  کو وہیل چیئر پر دھکیلتے ہوئے غزہ کے باشندے نئی پناہ گاہ کی تلاش میں  بھٹکنے پر مجبور، اپنے بچوں  کے ساتھ ۶؍ بار در بدر ہوچکیں  غادہ نے انخلاء کے حکم پر جھنجھلا کر پوچھا کہ ’’کیا اب سمندر میں  کود جائیں ؟‘‘۔

One hundred and fifty thousand people have become homeless in Gaza within 24 hours. Photo: PTI.
غزہ میں۲۴؍ گھنٹوں  کے اندر اندر ایک لاکھ ۵۰؍ ہزار افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

خان یونس پر اسرائیل کے اچانک زمینی حملے اور شہریوں  کو فوری طو رپر علاقہ خالی کرنے کے حکم کی وجہ سے اقوام متحدہ کے مطابق محض ایک دن میں کم از کم ڈیڑھ لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ فضا سے بموں  کی مسلسل بارش اور زمین سےٹینکوں  کی گولہ باری کے بیچ شہری اپنی جان ہتھیلی پر لے کر اپنے پورے خاندان کے ساتھ کسی نئی پناہ گاہ کی تلاش میں سڑکوں  پر نکل تو آئے ہیں مگر ان کے سامنے سب سے اہم سوال یہی ہے کہ ’’اب کہاں  جائیں ؟‘‘
کیا اب سمندر میں  کود جائیں ؟ 
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل نے شہریوں  کو مغرب میں  المواسی کیمپ کی طرف پیش قدمی کی ہدایت دی ہے مگر اول تو وہاں گنجائش ختم ہوچکی ہے، دوم اس سے قبل مواسی پر بھی ’’سیف زون‘‘ قرار دیئے جانے کے باوجود بمباری ہوچکی ہے۔ اقوام متحدہ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کی گئی رپورٹ میں  بتایا ہے کہ شہری مغرب کی طرف المواسی کیمپ کی طرف بڑھ تو رہے ہیں  مگر یہ بھی گزشتہ ہفتے ہونے والے متعدد حملوں  کے بعد ’’غیر محفوظ ‘‘ ہوگیاہے۔ الجزیرہ کے مطابق غادہ نامی خاتون جو اپنے خاندان کے ساتھ اب تک ۶؍ بار بے گھر ہوچکی ہیں، نے جھنجھلا کرسوال کیا ہے کہ’’اب کہاں  جائیں ؟ سمندر میں  کود جائیں ؟‘‘ انہوں   نے بے بسی کے عالم میں  کہا کہ’’ہم تھک چکے ہیں، بھوک سے بےحال ہیں۔ ابھی اسی وقت اس جنگ کو بند کیجئے۔ ‘‘
خان یونس پر ا ب تک کا بدترین حملہ
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسیز طیاروں   سے پمفلٹ پھینک کر لاکھوں فلسطینیوں کو خان یونس ایک دن میں خالی کرنے کا حکم دیا اور اس پر عمل کا موقع دیئے بغیر فوری طور بمباری اور ٹینکوں سے گولہ باری شروع کردی۔ اقوام متحدہ کے سربراہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے اسرائیل کے انخلا کے احکامات کے بعد خان یونس سے نقل مکانی کی تفصیل بتائی ہے۔ انہوں   نے منگل کو نیویارک میں صحافیوں کو بتایاکہ ’’علاقے میں آبادی کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور انسانی بنیادوں  پر کام کرنے والے اہلکاروں کے مطابق کُل تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد کو خان یونس کے علاقوں سے بھاگنا پڑاہے۔ ‘‘
کوئی پیدل تو کوئی گدھا گاڑی میں 
اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر ڈینیل جانسن کی رپورٹ کے مطابق’’بوڑھے شہری گدھا گاڑیوں پر، معذوروہیل چیئرپر (جنہیں  ریتیلی زمین پر گھسیٹنا آسان نہیں ) اور بچوں  کو گود میں  لے کر ہاتھوں میں  ضروری سامان اٹھائے لوگ باگ در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ ‘‘غزہ میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ’’اُنروا‘‘ کے مقامی ترجمان کے مطابق ’’لوگ گولیاں  اور بم دھماکوں  کی آوازیں   سن کر اپنی جان بچانے کیلئے یہاں  وہاں  بھاگنے لگتے ہیں۔ خاندان کے خاندان صرف اُتنا سامان جتنا وہ ہاتھوں  میں  اٹھا سکتے ہیں، لے کر نکل پڑے ہیں۔ وہ نہیں  جانتے کہ انہیں  کہاں جانا ہے، لوگ ہم سے یہی سوال پوچھ رہے ہیں کہ اب کہاں  جائیں ؟‘‘
غزہ میں ۱۹؍ لاکھ افراد بے گھر
غزہ کیلئے اقوام متحدہ کی رابطہ آفس نے بدھ کو اس بات کی تصدیق کی کہ فلسطین کے اس جنگ زدہ علاقے میں   ہر ۱۰؍ میں سے ۹؍ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ مجموعی طورپر ۱۹؍ لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں   جن میں  سے اکثر ایک سے زائد بار دربدر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے امدادی اداروں  کے مطابق غزہ میں  ایندھن کی کمی انسانی بنیادوں  پر کی جارہی کارروائیوں   اور طبی خدمات میں  رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ اہل غزہ کیلئے غذا کے ساتھ ہی پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ گندگی کا انبار لگ گیا ہے جو بیماریوں  کا سبب بن رہاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK