غزہ میں الجزیرہ عربی کیلئے رپورٹنگ کرنے والے بے باک صحافی انس الشریف کو اس سے قبل اسرائیلی فوج کے اہلکاروں کی طرف سے دھمکیاں دی گئیں۔ ان کے محل وقوع کو لیک کیا گیا اور انہیں کوریج بند کرنے اور شمالی غزہ چھوڑنے کی وارننگ بھی دی گئی۔
EPAPER
Updated: November 07, 2024, 10:06 PM IST | Gaza
غزہ میں الجزیرہ عربی کیلئے رپورٹنگ کرنے والے بے باک صحافی انس الشریف کو اس سے قبل اسرائیلی فوج کے اہلکاروں کی طرف سے دھمکیاں دی گئیں۔ ان کے محل وقوع کو لیک کیا گیا اور انہیں کوریج بند کرنے اور شمالی غزہ چھوڑنے کی وارننگ بھی دی گئی۔
میٹا نے فلسطینی صحافی انس الشریف کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کو معطل (سسپینڈ) کر دیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر الشریف کے ۱۰ لاکھ سے زائد فالوورز تھے اور ان کے وویوز کی تعداد ایک ارب سے زیادہ ہے۔ الجزیرہ کے صحافی الشریف نے میٹا کے اس اقدام کو "فلسطینی مواد کو دبانے کی وسیع تر کوشش" قرار دیا۔ واضح رہے کہ انس الشریف، الجزیرہ عربی کے ان نامہ نگاروں میں سے ایک ہیں جن پر اسرائیل نے اکتوبر میں حماس کے مسلح ونگ کے لئے کام کرنے کا الزام لگایا تھا اور انہیں ایک اپریٹیو قرار دیا تھا جو مبینہ طور پر محصور اور بمباری والے انکلیو میں گروپ کے `پروپیگنڈے` کو فروغ دے رہا تھا۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے اسرائیلی الزامات کی تردید کی اور کہا کہ اسرائیل نے بار بار قابل اعتماد ثبوت پیش کئے بغیر ایسے ہی غیر ثابت شدہ دعوے کئے ہیں۔
شركة ميتا تغلق 🚫 صفحة مراسل قناة الجزيرة أنس الشريف على إنستغرام
— أنس الشريف Anas Al-Sharif (@AnasAlSharif0) November 6, 2024
وذلك بعد أن تجاوز عدد متابعي الحساب مليون و200 ألف متابع، وبمعدل مشاهدات تخطى المليار.
هذا هو الحساب الاحتياطي والوحيد حاليًا على إنستغرام ⬇️https://t.co/Q6AsOukc1l pic.twitter.com/EoVpGyP98x
انس کو قابض فوج کے اہلکاروں کی طرف سے دھمکیاں دی گئیں، ان کے محل وقوع کو لیک کیا گیا اور انہیں کوریج بند کرنے اور شمالی غزہ چھوڑنے کی ہدایت بھی دی گئی۔ الشریف کے ۶۵ سالہ والد اپنے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں مارے جاچکے ہیں۔ انس الشریف کے اکاؤنٹ کی معطلی کے بعد فلسطینی حقوق کیلئے سرگرم کارکنان اور حامیوں نے تشویش کا اظہار کیا۔ انہیں خدشہ ہے کہ یہ اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے اور فلسطینی کاز سے متعلق معلومات کو سینسر کرنے کی دانستہ کوشش ہو سکتی ہے۔ احمد قرائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ہمیں ایسی حرکتوں کا جواب دینا چاہئے۔ وہ لاکھوں لوگوں کی آواز کو خاموش کرنے پر پچھتائیں گے۔ ایک اور صارف نے اس اقدام کو "میٹا کا شرمناک سلوک" قرار دیا۔
🚨 The Committee to Protect Journalists is aware of accusations made by the Israel Defense Forces (IDF) against several journalists in Gaza accusing them of being members of militant groups. Israel has repeatedly made similar unproven claims without producing credible evidence.…
— Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) October 23, 2024
دریں اثنا، غزہ میں جاری مظالم کو دستاویزی شکل دینے کے لئے الشریف نے دوسرا اکاؤنٹ بنایا جس کے فالوورز صرف ایک دن میں ایک لاکھ سے تجاوز کرگئے۔ ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر وی) کی گزشتہ دسمبر میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، میٹا نے مواد کے متعلق ناقص پالیسیوں اور "غیر ضروری حکومتی اثر و رسوخ" کی وجہ سے سینکڑوں فلسطینی حامی پوسٹس کو ہٹایا ہے۔ انسٹاگرام کا موجودہ اقدام میٹا کی سینسر شپ پر ایچ آر وی کی رپورٹ کی صداقت کا تازہ ثبوت ہے۔