• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ جنگ: اسرائیل نے غزہ میں ۷۰۰؍سے زیادہ شیر خوار اور۱۲؍ ہزار نوعمروں کو قتل کیا

Updated: September 17, 2024, 9:52 PM IST | Gaza

فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ءکے اسرائیلی حملے کے بعد سے غزہ میں ۷۱۰؍ نوزائیدہ بچے شہید ہوچکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں تقریباً ۱۲؍ ہزار ایسے بچے ہیں جن کی عمر ۱۸؍ سال سےکم ہے۔

A large number of children have been martyred in Gaza. Photo: INN.
غزہ میں بڑی تعداد میں بچے شہید ہوئے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

فلسطین کے غزہ میں وزارت صحت نے ۳۴؍ ہزار ۳۴۴؍فلسطینیوں کے نام جاری کئے ہیں جن میں ۷۱۰؍فلسطینی نوزائیدہ بچے بھی شامل ہیں، جنہیں اسرائیلی فوج نے محصور علاقے میں جاری جنگ میں شہید کیا تھا۔ پیر کو شائع ہونے والے اعداد وشمار۱ ۱؍ ہزار ۹۸۳؍فلسطینی نابالغوں کے نام شامل ہیں – جن کی عمریں ۱۸؍سال سے کم ہیں –، یہ گزشتہ سال۷؍ اکتوبر سے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے گئے۔ اس فہرست میں ۲۷۳۴؍فلسطینیوں کے نام ہیں جن کی عمر۶۰؍ سال سے زیادہ ہے۔ یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے غزہ کو ’’بچوں کا قبرستان‘‘ قرار دیا ہے۔ 
بتا دیں کہ گزشتہ ماہ اسرائیل نے ایک فضائی حملے میں دو نومولود جڑواں بچوں کو اس وقت ہلاک کر دیا تھا جب ان کے والد محمد ابو القمسان اسپتال سے ان بچوں کا برتھ سرٹیفکیٹ لینے گئے تھے۔ اس حملے میں بچوں سمیت ان کی والدہ اور دادی بھی جاں بحق ہوگئی تھیں۔ اس سے قبل، وزارت نے مرنے والوں میں سے تقریباً نصف کے نام شائع کئے تھے اور اشارہ کیا تھا کہ وہ بقیہ متاثرین کے ناموں کو جاری کرنے سے پہلے ان کا ذاتی ڈیٹا مرتب کرنے کے عمل میں ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: نائیجیریا میں سیلاب سے چارلاکھ سے زائد افراد متاثر: اقوام متحدہ

واضح رہے کہ ۷؍ اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم۴۱؍ ہزار ۲۲۶؍ فلسطینی ہلاک اور ۹۵؍ ہزار ۴۱۳؍زخمی ہو چکے ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ ۱۰؍ ہزار سے زیادہ تباہ شدہ مکانات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ لیکن ماہرین اور کچھ مطالعات کا کہنا ہے فلسطینیوں کی موت کی اصل تعداد ۲؍ لاکھ کے قریب ہو سکتی ہے۔ لانسیٹ میڈیکل جرنل نے ۵؍ جولائی کو تین ماہرین تعلیم کا ایک خط شائع کیا جس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ بیماری جیسے عوامل کی وجہ سے ہونے والی بالواسطہ اموات کا مطلب ہوسکتا ہے کہ اموات کی تعداد سرکاری اندازوں سے کئی گنا زیادہ اور ممکنہ طور پر ایک لاکھ ۸۶؍ہزار سے زیادہ ہو۔ یاد رہے کہ اسرائیلی حملے نے علاقے کی تقریباً ۲ء۴؍ملین آبادی کو ایک مسلسل ناکہ بندی کے دوران بے گھر کر دیا ہے جس کی وجہ سے خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید قلت ہے۔ اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں غزہ میں اپنے اقدامات کی وجہ سے نسل کشی کے الزامات کا سامنا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK