تل ابیب، حیفا، یروشلم اور دیگر شہروں میں ہزاروں کا مظاہرہ، نیتن یاہو پرامریکی دورہ سے قبل معاہدہ پر دستخط کا مطالبہ۔
EPAPER
Updated: July 22, 2024, 10:11 AM IST | Tal Aviv
تل ابیب، حیفا، یروشلم اور دیگر شہروں میں ہزاروں کا مظاہرہ، نیتن یاہو پرامریکی دورہ سے قبل معاہدہ پر دستخط کا مطالبہ۔
جہاں سنیچر کو ایک طرف اسرائیل کے مختلف شہروں میں نیتن یا ہو کیخلاف مظاہرے ہوئے، وہیں دوسری طرف اسرائیل کے چیف آف آرمی اسٹاف نے اسرائیلی وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کیلئے حماس سے معاہدہ کیا جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سنیچر کو ایک بار پھر جنگ بندی اور یرغمال شہریوں کی رہائی کیلئے تل ابیب، حیفا، یروشلم اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر اترے۔ اس دوران اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یا ہو کیخلاف نعرے لگائے گئے ۔ ا س مظاہرے کے دوران نیتن یا ہو سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ امریکہ کے دو رے سے قبل ہی حماس سے معاہدہ کریں۔ تاکہ اسرائیل کے یرغمال شہریوں کوفوری طور پر رہائی مل سکے۔
قبل ازیں اسرائیل فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف ہرتزی ہالیوی نے نیتن یاہو کے بلائے گئے اجلاس میں مطالبہ کیا کہ وہ قیدیوں کے تبادلے کیلئے حماس سے فوری طور پر سمجھوتہ کریں۔ یہ اجلاس سنیچر کی شب تقریباً ۱۱؍ بجے شروع ہوا تھا اور آدھے گھٹنے بعد ہالیوی کی بات چیت ختم ہوتے ہی نیتن یاہو نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور فوری طور پر اجلاس کے خاتمے کا اعلان کردیا۔ اس اجلاس میں اسرائیلی وزیردفاع یوآف گالانت، اسرائیلی حکومت کے خفیہ ادارے موساد کے سربراہ ڈیویڈ بارنیا، داخلی سلامتی کے ادارے شاباک کے سربراہ رونین بار اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔
ہرتزی ہالیوی نے اس اجلاس میں زور دے کر کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے لئے سمجھوتہ ضروری ہے۔ اب ہمیں سمجھوتہ کر لینا چاہئے اور کوئی ایسی چیز نہيں جوغزہ میں میدان جنگ سے واپسی سے روک سکے۔
ذرائع کے مطابق بنیامین نیتن یاہو نے ہالیوی کی بات چیت ختم ہوتے ہی جلسے کے اختتام کا اعلان کردیا اور کہا کہ اب دیر ہوچکی ہے اور وہ تھکے ہوئے ہيں۔