• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ کی تعمیر نو میں ۱۵؍ سال درکار ہوں گے، ۶۰۰؍ ملین ڈالر کی رقم خرچ ہوگی

Updated: September 12, 2024, 10:24 PM IST | Jerusalem

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق غزہ کی تعمیر نو میں ۱۵؍ سال کا عرصہ درکار ہوگا جبکہ ۵۰۰؍ سے ۶۰۰؍ ملین ڈالر خرچ ہوں گے۔ اسرائیلی قتل عام اور بمباریوں کے نتیجے فلسطینی خطے کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں جس کے سبب فلسطینی بھکمری کا سامنا کر رہے ہیں۔

A destroyed school building in Gaza. Photo: X
غزہ کی ایک اسکول کی ٹوٹی ہوئی عمارت۔ تصویر: ایکس

اقوام متحدہ کے بیانات کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے ختم ہونے کے بعد غزہ کی تعمیر نو کیلئے بلین ڈالر کی رقم خرچ ہوگی۔ غزہ میں اسرائیل او رامریکہ کو تل ابیب کی جانب سے فراہم کئےجانےو الے ہتھیاروں کی وجہ سے تباہی ہی تباہی ہے۔

غزہ میں عمارتوں کے ملبے کو صاف کرنے میں کتنا وقت درکار ہوگا؟
اقوام متحدہ (یو این) نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل کی بمباری کی وجہ سے غزہ میں ۴۰؍ ملین ٹن کے ملبے کے صاف کرنے میں ۱۵؍ سال درکار ہوں گے اور۵۰۰تا ۶۰۰؍ ملین ڈالر کی رقم خرچ ہوگی۔خیال کیا جا رہاہےکہ اس ملبے ایسبیسٹوس ہزاروں فلسطینیوں کا گوشت اور ہڈیاں موجود ہیں۔فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں ۱۰؍ ہزار فلسطینی اب بھی ملبے تلے دبے ہیں جن کی لاشیں برآمد نہیں کی جا سکی ہیں۔  اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۱؍ ہزار فلسطینی ہلاک جبکہ ۱۰؍ ہزار زخمی ہوئے ہیں لیکن تجزیے اور اسٹڈیس کے مطابق مہلوک فلسطینیوں کی حقیقی تعداد ۲؍ لاکھ یا اس سے زیادہ ہے۔

غزہ کے ایک علاقے میں اسرائیلی حملے کے بعد کا منظر۔ تصویر: ایکس

غزہ میں کتنے گھر تباہ ہوئے ہیں؟
مئی میں یو این کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق غزہ کے بکھرے ہوئے گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنے میں تقریباً ۲۰۴۰ء تک کا عرصہ درکار ہوگا لیکن اس کام میں دہائیاں بھی گزر سکتی ہیں۔ فلسطینی ڈیٹا کے مطابق اسرائیل کے قتل عام کے سبب تقریباً ۸۰؍ ہزار گھر تباہ ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق فلسطینی خطے میں ۹ء۱؍ ملین افراد اندرونی سطح پر بے گھر ہوئے ہیں جن میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو ۱۰؍ مرتبہ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ خیال رہےکہ جنگ سے قبل غزہ کی آبادی ۴ء۲؍ ملین تھی۔

یہ بھی پڑھئے: اتراکھنڈ: ہندوتوا تنظیموں کا اترکاشی کی ایک پرانی مسجد کو منہدم کرنے کا مطالبہ

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ کے نتیجے میں اندازاً ۵ء۱۸؍بلین کا انفراسٹرکچر تباہ ہوا ہےجس کی وجہ سے رہائشی عمارتوں، کامرس انڈسٹریز ، تعلیم اور صحت جیسی اہم خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔  آکسفم کی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ تقریباً اپنی پوری پیداواری صلاحیت کھو چکا ہے ، غزہ میں ۸۸؍ فیصد پانی کے کنوئیں اور ۱۰۰؍ فیصد ڈی سیلی نیشن پلانٹس یا تو تباہ ہو گئے ہیں یا انہیں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

غزہ میں گھر تباہ ہونے کے سبب شہری خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ تصویر: ایکس

غزہ میں شہری اپنا پیٹ کیسے پالیں گے؟
اقوام متحدہ کی(یو این) جانب سے سیٹیلائیٹ تصاویر کے تجزیے کے مطابق غزہ کی آدھی سے زائد  زراعتی زمینیں، جو جنگ زدہ علاقے کے بھوک سے متاثرہ شہریوں کا پیٹ بھرنے کیلئے اہم تھیں، اسرائیلی قتل عام میں تباہ ہو گئی ہیں۔ڈیٹا کے مطابق فلسطینی خطے میں باغات، فصلوں اور سبزی ترکاریوں کی تباہی میں بھی اضافہ ہوا ہےجہاں گزشتہ ۱۱؍ ماہ میں بمباری کی وجہ سے شہری بھکمری کا سامنا کر رہے ہیں۔

سڑک کے دونوں اطراف ٹوٹی ہوئی عمارتوں کا ملبہ دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر: ایکس

غزہ میں اسکولوں، یونیورسٹیوں اور مذہبی عمارتوں کا کیا حال ہے؟
اگست میں غزہ کے سرکاری میڈیا کے دفتر کی جانب سے جاری کئے گئے ڈیٹا میں جنگ کے سبب سرکاری جائیدا د کو ہونے والے نقصانات کی تفصیلات درج کی گئی ہیں۔ اسرائیلی قتل عام کے نتیجے میں غزہ میں ۲۰۰؍ سرکاری جائیداد، ۱۲۲؍ اسکول اور یونیورسٹیاں، ۶۱۰؍ چرچ اور مساجد کو نقصان پہنچا ہے۔مئی ۲۰۲۴ء کے ڈیٹا کے مطابق علاقے میں ۹۰؍ فیصد سے زیادہ عمارتیں، جن میں ۳؍ ہزار ۵۰۰؍ ڈھانچےبھی شامل ہیں، یاتو تباہ ہو گئے ہیں یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔

جنگ کے دوارن فلسطینی خطے کا سیوج سسٹم تباہ ہوگیا ہے۔ تصویر: ایکس

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK