• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ میں تباہ کن قحط کا خطرہ ہے،فوری طور پر سرحدی گزرگاہیں کھولی جائیں

Updated: October 19, 2024, 12:05 PM IST | Agency | New York

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے غزہ کے حالات پر تشویش و فکرمندی کا اظہار کیا۔

Antonio Guterres. Photo: INN
انتونیو غطریس۔ تصویر : آئی این این

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد پر پابندیوں اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی وجہ سے ایک ایسے قحط کا خطرہ ہے جو تباہ کن سطح پر ہو گا اور یہ چیز ناقابل قبول ہے۔ انتونیو غطریس نے ’ایکس ‘ پر اس ضمن میں جاری کردہ بیان میں اقوام متحدہ کے محکمہ برائے `مربوط غذائی تحفظ درجہ بندی(آئی پی سی) کی تازہ رپورٹ کے نتائج کو تشویشناک قرار دیا اورکہا ہے کہ’’غزہ میں انسانی امداد پر پابندیوں اور وسیع پیمانے پر نقل مکانی کی وجہ سےتباہ کن سطح  کی بھوک اور قحط کا خطرہ  ہے جو ناقابل قبول ہے۔‘‘غطریس  نے اس بات پر زور دیا  ہےکہ فوری طور پر سرحدی گزرگاہیں کھولی جائیں، سفارتی رکاوٹیں دور کی جائیں اور سیکوریٹی کو یقینی بنایا جائے تاکہ اقوام متحدہ کی تنظیمیں حیاتی اہمیت کی حامل انسانی امداد فراہم کر سکیں۔ آئی پی سی  نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا کہ انسانی امداد کی عدم دستیابی کی وجہ سے غزہ کے تقریباً ۳؍ لاکھ ۴۵؍ ہزار  باشندوں کو’تباہ کن‘ سطح کی بھوک کا خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق  ستمبر میں غزہ کو فراہم کی گئی امداد کی مقدار  مارچ کے بعد کی کم ترین مقدار تھی۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈہینم گیبریسس نے بھی کہا  ہےکہ غزہ میں تقریباً ہر شخص بھوک سے دوچار ہے۔‘ انہوں نے فوری علاج کے محتاج اور شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کیلئے تمام انسانی امداد تک فوری رسائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK