• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ترکی: وزارت خارجہ کی میٹنگ، غزہ جنگ بندی کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا عہد

Updated: September 19, 2024, 8:32 PM IST | Ankara

اردن کے دارالحکومت عمان میں میٹنگ کے دوران او آئی سی اور عرب لیگ کانٹیکٹ آن غزہ گروپ کے اراکین نےغزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کو ختم کرنے، جنگ بندی کے مذاکرات کو آگے بڑھانے، غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کو آسان بنانے اور مغربی کنارے میں اسرائیل کے قبضے میں اضافہ، مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ مشرقی یروشلم کی تاریخی حیثیت کے خلاف اشتعال انگیزی کے معاملے کے حل کے تعلق سے گفتگو کی۔

Members during the meeting. Photo: X
میٹنگ کے دوران اراکین۔ تصویر: ایکس

ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے آرگنائزیشن فاراسلامک کارپوریشن (او آئی سی) اور عرب لیگ کاٹیکٹ گروپ آن غزہ کے اراکین ممالک سے غزہ کے معاملے پر عمان،اردن میں ملاقات کی ۔ بدھ کو اردن کے دارالحکومت عمان میں میٹنگ کے دوران اراکین نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کو ختم کرنے، جنگ بندی کے مذاکرات کو آگے بڑھانے ، غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کو آسان بنانے اور مغربی کنارے میں اسرائیل کے قبضے میں اضافہ، مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ مشرقی یروشلم کی تاریخی حیثیت کے خلاف اشتعال انگیزی کے معاملے کے حل کے تعلق سے گفتگو کی۔

ترکی کےو زیر خارجہ ہاکان فیدان کی گفتگو کے بعد ترکی کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے غیر قانونی یہودی آبادکاروں کا فلسطینیوں پر تشدد اور مغربی کنارے میں اسرائیل کے فوجی حملوں میں اضافہ خطرناک ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اٹلی: ایمیلیا رومانیا میں سیلاب، ہزاروں افراد کا انخلاء

عالمی برادری کو اسرائیل کے حملوں کو ختم کرنے کیلئے، جس سے ہمارے علاقے اور عالمی قوانین کے استحکام کو خطرہ لاحق ہے، فوری کارروائی کرنی چاہئے تا کہ اس سے تنازعے میں کمی آئے۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق ’’او آئی سی اور عرب لیگ کانٹیکٹ گروپ آن غزہ فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے دو ریاستی حل کے فوری نفاذ ،دیگر ممالک کے ذریعے فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایتی اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کیلئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھے گا۔خیال رہے کہ یہ میٹنگ میڈریڈ میں گروپ کی میٹنگ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں اسپین، ناروے، سولوانیا، یورپی کمیشن اور دیگر ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK