• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ جنگ: اسرائیلی فوجی ہر ایک گھنٹے میں ایک بچے کو موت کے گھاٹ اتار رہے ہیں

Updated: December 25, 2024, 6:57 PM IST | Jerusalem

یو این آر ڈبلیواے نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل ہر ایک گھنٹے میں ایک فلسطینی بچے کوموت کے گھاٹ اتار رہا ہے۔ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ۱۴؍ہزار ۵۰۰؍ سے زائد بچے ہلاک ہوچکے ہیں۔

A child is being killed every hour in Gaza. Photo: X
غزہ میں ہر ایک گھنٹے میں ایک بچے کو موت کے گھاٹ اتاراجارہاہے۔تصویر: ایکس

یو این آر ڈبلیو اے نے کہا ہے کہ ’’غزہ میں اسرائیلی فوجی ہر ایک گھنٹے میں ایک فلسطینی بچے کو موت کے گھاٹ اتار رہے ہیں۔‘‘ ایجنسی نے منگل کوایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ’’یونیسیف کے مطابق جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک اسرائیل نے ۱۴؍ ہزار ۵۰۰؍ بچوں کا قتل عام کیا ہے ۔ہر گھنٹے ایک بچے کوقتل کیا گیا ہے۔ یہ تعداد نہیں ہیں۔ یہ انسانی جانیں ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں اسپتالوں پر حملوں میں شدت، تیسرا اسپتال خالی کروایا گیا

یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نےنشاندہی کی کہ جو بچےزندہ ہیں وہ جسمانی اور جذبات طور پر کس طرح خوفزدہ ہیں اور انہیں تعلیم سے محروم رکھا گیا ہے۔غزہ میں ۶؍ لاکھ سے زائد بچے ایسے ہیں جو تعلیم سے محروم ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۱۲؍ ہزار سے زائد طلبہ نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ کئی بچے زخمی ہیں۔ غزہ میں ہزاروں بچے ایسے ہیں جنہوں نے اپنے ایک ہاتھ یا ایک پاؤں گنوادیئے ہیں۔ ۱۷؍ ہزار سے زائد بچے یتیم ہوئے ہیں جبکہ درجنوں بچے اپنے والدین سے بچھڑ گئے ہیں۔ اب تک اسرائیلی جارحیت کے سبب ۴۵؍ہزار سے زائد فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں ۷۰؍ فیصد زائد خواتین اور بچے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK