امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس میں سوال کرنے پر سیکوریٹی نے صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آخری پریس کانفرنس میں صحافی نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔
EPAPER
Updated: January 18, 2025, 12:38 PM IST | Inquilab News Network | Washington
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس میں سوال کرنے پر سیکوریٹی نے صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آخری پریس کانفرنس میں صحافی نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس میں سوال کرنے پر سیکوریٹی نے صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آخری پریس کانفرنس میں صحافی نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔ ایک صحافی نے پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ سے پوچھا کہ’’ جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو؟‘‘ یہ سوال سننا تھا کہ سیکوریٹی اہلکارفوراً صحافیوں کی طرف بڑھے اور مذکورہ بالا صحافی کو کانفرنس روم سے پہلے گھسیٹا اور پھر اسے اٹھاکر باہر نکال دیا۔ رپورٹ کے مطابق کانفرنس میں موجودفری لانس جرنلسٹ سیم حسینی نے پوچھا ’’غزہ میں میرے صحافی دوستوں کے گھروں کو کیوں تباہ ہونے دیا گیا؟ آپ میڈیا کی آزادی کی بات کرتے ہیں اور سوالوں کے جواب نہیں دیتے۔ آپ عالمی مجرم ہیں آپ کو ہیگ میں عالمی عدالت میں جوابدہ ہونا چاہیے۔‘‘یہ کہہ کر حسینی پھر چیخے کہ ’’ مجرم... آپ مجرم ہیں ۔‘‘ ایک اور صحافی میکس بلومنتھل نے سوال کیا کہ ’’جب مئی میں پیس ڈیل ہوگئی تھی تو اسرائیل کو ہتھیار کیوں بھیجے جاتے رہے۔‘‘جب دونوں صحافیوں کیسا تھ سیکوریٹی گارڈ بدتمیزی اور زیادتی کررہے تھے، بلنکن خاموش کھڑےتھے۔ بعد ازیں امریکی وزیر خارجہ نے کسی بھی سوال کا جواب دئیے بغیر یہ کہا کہ امید ہے اتوار سے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا۔واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی یہ آخری پریس تھی، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ۲۰؍جنوری کو دوسری مدت صدارت کا حلف اٹھا ئیں گے۔