Updated: December 06, 2024, 6:20 PM IST
| Jerusalem
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گیبرئیس نے کہا کہ ’’غزہ، لبنان،یوکرین، افغانستان ، ہیتی اور ایسی ہی دیگر جنگوں میں ہیلتھ کیئر سسٹم کو نشانہ بنانا اب معمول بن گیا ہے۔‘‘انہوں نےاپنے بیان میں نشاندہی کی کہ ’’۲۰۲۴ء میں ہیلتھ کیئر سسٹم پر ایک ہزار ۲۰۰؍ حملے درج کئے گئے ہیں۔‘‘
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبرئیس۔ تصویر: ایکس
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گیبرئیس نے کہا کہ ’’غزہ، لبنان ، یوکرین، افغانستان ، ہیتی اور دیگر جنگوں میں ہیلتھ کیئر سسٹم کو نشانہ بنانا ’’ایک نیا ٹرینڈ‘‘ بن گیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’۲۰۲۴ء میں ڈبلیو ایچ او نے ان تمام جنگوں میں ہیلتھ کیئر سسٹم پر ایک ہزار ۲۰۰ ؍ حملے درج کئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ متعدد برسوں میں ہم نے ہیلتھ کیئر سسٹم پر حملے میں اضافہ دیکھا ہے۔‘‘ جب سے ڈبلیو ایچ او نے اس طرح کے معاملات کی نگرانی ۲۰۱۸ء میں شروع کی تھی۔ دنیا بھر کے ۲۱؍ ممالک اور ٹیریٹرز میں ہیلتھ کیئر سسٹم پر ۷؍ ہزار ۶۰۰؍ سے زائد حملے درج کئےے گئے ہیںجس کے نتیجے میں ۲؍ہزار ۶۰۰؍ طبی کارکنان اور مریض ہلاک جبکہ ۵؍ ہزار ۴۰۰؍ زخمی ہوئے ہیں۔ہیلتھ کیئر سسٹم پر حملے یکی جوابدہی نہیں کی جاتی اور اب بھی مسلسل ہیلتھ کیئر سسٹم کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ میرے مطابق بہترین دوا امن ہے۔‘‘
یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں کئی اسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے سبب سیکڑوں طبی کارکنان جبکہ مریض ہلاک ہوئے ہیں۔ لبنان میں بھی اسرائیل نے ہیلتھ کیئر سسٹم کو نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی خطے میں ۴۴؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔