• Sat, 05 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ، مغربی کنارہ اور لبنان پر بیک وقت حملے، اقوام ِ عالم خاموش تماشائی

Updated: September 26, 2024, 11:00 AM IST | New York

مصر، عراق، اردن اورسعودی عرب نے متنبہ کیا کہ تل ابیب کی کارروائیاں  خطے کو مکمل جنگ کی طرف دھکیل رہی ہیں، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی کہا کہ لبنان کو نیا غزہ نہیں  بننے دیا جاسکتا۔

This photo is from the southern town of Jiya in Lebanon. Photo: PTI.
یہ تصویر لبنان کے جنوبی قصبہ جیہ کی ہے۔ تصویر : پی ٹی آئی۔

ایک طرف اقوام متحدہ کی ۷۹؍ جنرل اسمبلی میں اکثر سربراہان مملکت نے غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں  پر فکرمندی کااظہار کیا اور اس یہ سلسلہ روکنے کی ضرورت پر زوردیا وہیں  ان سارے مطالبات سے بے پروا ہوکر اور عالمی برادری کو ٹھینگا دکھاتے ہوئے اسرائیل نے بدھ کو بیک وقت لبنان، غزہ اور مغربی کنارہ پر فوجی کارروائیوں  میں  متعدد افراد کو ہلاک، سیکڑوں  کو زخمی اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کردیا اور یہ پیغام دیا کہ دُنیا کے کسی ملک کی اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں  ہے۔ 
لبنان پر ۵۶۹؍ جاں  بحق 
منگل کی رات اسرائیل کے تازہ فضائی حملوں میں ۶؍ افراد ہلاک اور۱۵؍ زخمی ہوگئے۔ تل ابیب نے بے شرمی کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ پیر کی صبح سے اب تک لبنان پر ۲؍ ہزار سے زائد بم گرائے جا چکے ہیں۔ منگل کی رات اسرائیلی فوج نے دارالحکومت بیروت کے جنوب میں حزب اللہ کے اثرو رسوخ والے داحیہ میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا جو ہفتے بھر میں  اسرائیل کا بیروت پر تیسرا حملہ تھا۔ پیر کو بیروت پر کئے گئے انتہائی شدید حملے میں  جاں  بحق ہونے والوں  کی تعداد ۵۶۹؍ درج کی گئی ہے۔ ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ 
حزب اللہ کے میزائل سسٹم کے سربراہ کی موت
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ داحیہ پرحملوں میں حزب اللہ کے میزائل سسٹم کے سربراہ ابراہیم محمدقوبیسی جاں  بحق ہوگئے ہیں  ۔ فوج نے اعلان کیا کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر وسیع حملے کئے ہیں۔ حملوں  کی وجہ سے جہاں   بڑی تعداد میں  لوگ بے گھر ہوئے ہیں  اور پناگزیں  کیمپوں   پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں وہیں عام شہریوں کی بڑی تعداد نے جنگ میں  شدت کے اندیشوں کو دیکھتے ہوئے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ 
لبنان پر فوج کشی کی تیاری
لبنان پر فضائی حملوں میں حزب اللہ کی کمر توڑ دینے کے بعد اسرائیلی فوج یہاں  فوج کشی کی تیاری کررہی ہے۔ اس کی اطلاع اسرائیل کے سرکاری نشراتی ادارہ نے دی ہے۔ دوسری طرف سابق فوجی جرنیلوں  نے حکومت کو متنبہ کیا کہ پوری تیاری کے بغیر لبنان میں   بری فوج بھیجنے اورآمنے سامنے کی لڑائی کا جوکھم لینے کی بے وقوفی نہ کرے۔ 
غزہ اور مغربی کنارہ پر حملے
لبنان کے ساتھ ہی اسرائیل نے بدھ کو غزہ اور مغربی کنارہ پر بیک وقت حملے کئے۔ غزہ میں  اسرائیلی حملوں   میں   ۲۴؍ گھنٹوں  میں ۵۳؍ افراد شہید ہوگئے ہیں۔ ان میں  ایک حاملہ خاتون اور ۴؍ بچے شامل ہیں۔ اُدھر مغربی کنارہ کے جنین میں  صہیونی فوجوں  نے دھاوا بول دیا۔ جمالیہ فوجی چیک پوائنٹ سے داخل ہونےوالی فوجون  نے جنین کے سرکاری اسپتال اور ابن سینا اسپتال کا محاصرہ کرلیا ہے۔ یہاں   دو افراد کے بری طرح زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ 
ایک اور غزہ کے متحمل نہیں  ہوسکتے:انتونیو غطریس
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ عالمی برادری لبنان کو ایک اور غزہ بننے دینےکی متحمل نہیں ہو سکتی۔ ‘‘ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ۷۹؍ ویں  اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے غطریس نے کہا کہ دنیا بہت اہم تبدیلیوں کے دور سے گزر رہی ہے، اس وقت درپیش چیلنجز کی ماضی میں  کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں  نے متنبہ کیا کہ ’’ہم ایک ایسے لمحہ کی طرف بڑھ رہے ہیں جس کے بارے میں ہم سوچنا بھی نہیں چاہتے۔ یہ ایک ایسا بم ہے جو کسی بھی لمحے پھٹ سکتا ہے اور پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ ‘‘اُدھر مصر، عراق، اردن، سعودی عرب اور دیگر ممالک نے متنبہ کیا ہے اسرائیل مشرق وسطیٰ کو بھر پور جنگ کی طرف دھکیل رہاہے جسے فوری طور پر روکنا بہت ضروری ہے۔ 
حزب اللہ کا موساد کے ہیڈکوارٹر پر حملہ، امریکہ فکرمند
حزب اللہ نے غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار تل ابیب کو میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔ ا س نے بدھ کی صبح تل ابیب کے قریب واقع اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈکوارٹرز پرقادر ون بیلسٹک میزائل داغا مگر اسرائیلی دفاعی نظام نے میزائل کو ہوا میں ہی مار گرایا۔ حزب اللہ نے بھی اپنے ایک بیان میں تل ابیب کے قریب موساد ہیڈکواٹرز کو نشانہ بنانے کی تصدیق کی ہے۔ اس حملے پر بی بی سی نے لکھا ہے کہ کا تل ابیب کی جانب حزب اللہ کا میزائل حملہ اسرائیل کیلئےایک پیغام تھا کہ اسرائیلی حملوں کے باوجود اب بھی حزب اللہ اسرائیل کو اپنے میزائلوں سے نشانہ بنانے کی سکت رکھتا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے حملے پرفکرمندی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنانی جنگجو تنظیم کی جانب سے اسرائیلی شہر تل ابیب پر داغا جانے والا میزائل `انتہائی تشویش ناک‘ ہے تاہم جنگ سے بچنے کیلئے سفارتی کوششیں جاری رہیں گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK