نئے مالی سال میں معیشت تیز رفتاری سے ترقی کرے گی۔بہتر مانسون کی وجہ سے مہنگائی سے بھی راحت ملنے کی امید ہے۔
EPAPER
Updated: March 05, 2025, 12:41 PM IST | Agency | New Delhi
نئے مالی سال میں معیشت تیز رفتاری سے ترقی کرے گی۔بہتر مانسون کی وجہ سے مہنگائی سے بھی راحت ملنے کی امید ہے۔
نئی دہلی ( ایجنسیاں): یکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے مالی سال۲۶-۲۰۲۵ءمیں ہندوستانی معیشت تیز رفتاری سے ترقی کرے گی۔ آنے والے مالی سال ۲۶-۲۰۲۵ء میں ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو۶ء۵؍ فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔ اس کے علاوہ بہتر مانسون کی وجہ سے مہنگائی سے بھی راحت ملنے کی امید ہے کیونکہ بہتر مانسون سے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں نیچے آ سکتی ہیں۔
کرسیل نے ہندوستانی معیشت پر اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نجی کھپت میں بہتری کی امید ہے، حالانکہ سرمایہ کاری کی ترقی کا انحصار نجی سرمائے کے اخراجات پر ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زرعی پیداوار میں بہتری اور مہنگائی میں کمی کی توقع کے سبب نجی کھپت میں مزید بہتری کی توقع ہے۔ مہنگائی میں نرمی گھریلو بجٹ میں اخراجات کے لئے جگہ پیدا کرے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرکزی بجٹ ۲۶-۲۰۲۵ءمیں انکم ٹیکس چھوٹ میں اضافہ کھپت کو فروغ دے گا۔ مزید برآں، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ذریعہ مالیاتی پالیسی میں نرمی سے بھی کھپت میں اضافہ ہوگا۔
کرسیل کو توقع ہے کہ آئی بی آئی مالی سال۲۶-۲۰۲۵ء میں ریپو ریٹ میں ۷۵-۵۰؍ بیسس پوائنٹس کی کمی کرے گا۔ سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئےکرسیل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ۲۵-۲۰۲۴ءکے لئے جی ڈی پی کی شرح نمو کا تخمینہ ۵ء۶؍ فیصد لگایا گیا ہے جو پچھلے مالی سال میں جی ڈی پی کی شرح نمو۲ء۹؍فیصد سے کم ہے،حالانکہ شرح نمو مالی۲۰۱۱ء اور۲۰۲۰ء کے درمیان وبائی امراض سے پہلے کی دہائی کی اوسط ۶ء۶؍ فیصد کے قریب رہی ہے اور اس سے ہندوستان کو تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت کا ٹیگ برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
چوتھی سہ ماہی میں مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو۶ء۷؍ فیصد ہونے کی توقع ہے جو رواں مالی سال میں جی ڈی پی کی شرح نمو کو۵ء۶؍ فیصد تک لے جائے گی۔
رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو بڑھ کر۲ء۴؍ فیصد ہو گئی ہے جو کہ دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو ۶ء۵؍ فیصد سے زیادہ ہے۔