• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ میں ۴؍ جولائی کو عام انتخابات، رشی سونک کی پارٹی کی حالت خراب

Updated: June 29, 2024, 2:26 PM IST | Agency | London

جلد الیکشن کروانے کا وزیراعظم کا داؤ اُلٹا پڑ گیا، کنزرویٹیو پارٹی کے۱۱۷؍ سیٹوں پر سمٹ جانے کا امکان، لیبر پارٹی کو ۴۲۵؍ سےزائد سیٹیں مل سکتی ہیں۔

Rishi Sunak might suffer a humiliating defeat at the hands of Keir Starmer. Photo: INN
رشی سونک کو کیر اسٹارمر کے ہاتھوں شرمناک شکست کھانی پڑ سکتی ہے۔ تصویر : آئی این این

برطانیہ میں وقت سے پہلے عام انتخابات کروانے کی وزیراعظم رشی سونک کی حکمت عملی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ یہاں ۴؍ جولائی کو ۶۵۰؍ رکنی ایوان نمائندگان کیلئے ووٹنگ ہونی ہے جس میں رشی سونک کی کنزرویٹیو پارٹی ۱۱۷؍ سے کم سیٹوں پر سمٹتی نظر آرہی ہے جبکہ اس کے مدمقابل لیبر پارٹی کو ۴۲۵؍ سے زیادہ سیٹیں ملنے کی امید ظاہر کی جار ہی ہے۔ 
خود سونک کا جیتنا بھی مشکل
برطانیہ میں  جو انتخابی سرویز سامنے آئے ہیں   ان میں  عوام کا رجحان حکمراں  محاذ کے خلاف نظر آرہا ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ خود رشی سونک کیلئے اپنی سیٹ بچانا مشکل ہوگا۔ اگر وہ الیکشن ہارتے ہیں تووہ ایوان نمائندگان میں اپنی سیٹ تک نہ بچاپانے والے برطانیہ کے پہلے وزیراعظم ہوں گے۔ 
 سروے کیا کہہ رہے ہیں ؟
 برطانیہ میں جن اداروں نے انتخابی سروے کرائے ہیں ان میں  وزیراعظم رشی سونک کی کنزرویٹیو پارٹی کو سب سے زیادہ سیٹیں   ’دی اکنامسٹ‘ دی ہیں  مگر اس کے مطابق بھی کنزریویٹیو پارٹی ۱۱۷؍ سیٹوں  پر سمٹ جائے گی۔ دوسری طرف دی گارجین کے سروے میں  رشی سونک کی پارٹی کو محض ۵۳؍ سیٹوں  پر کامیابی ملنے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کنزرویٹیو پارٹی نے ۲۱۰۹ء کے پارلیمانی الیکشن میں   ۳۶۵؍ سیٹیں  حاصل کی تھیں، اس لحاظ سے یہ تعداد بہت کم ہے۔ 
 کیر اسٹار مر برطانیہ کے گلے وزیراعظم؟
 لیبر پارٹی جس کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کیراسٹارمر ہیں کو سرویز میں  کم سے کم ۴۲۵؍ اورزیادہ سے زیادہ ۵۱۶؍ سیٹیں  ملنے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔ کیرا سٹارمر اپنی پارٹی کی فتح  کے تعلق سے اس قدر پر امید ہیں  کہ جمعہ کو انہوں   نے بی بی سی کے ایک پروگرام میں گفتگو کے دوران اعلان کیا کہ ۴؍ جولائی کو اگر لیبر پارٹی کی فتح نہیں  ہوتی تو وہ استعفیٰ دیدیں گے۔ زیادہ تر انتخابی سرویز میں لیبر پارٹی کنزرویٹیو پارٹی سے ۲۰؍ فیصد آگےدکھائی دے رہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK