• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جرمنی: کرسمس مارکیٹ کے حملہ آور پر قتل کے ۵؍الزامات عائد

Updated: December 23, 2024, 10:06 AM IST | Barlin

جرمنی کے رازداری کے قوانین کے تحت ملزم کا نام مخفی رکھا گیا ہے۔ دہشت گردانہ حملے کا مقصد معلوم کرنے کی کوشش جاری۔ جائے وقوع پرمہلوکین کوخراجِ عقیدت پیش کیاگیا۔ متعدد کرسمس مارکیٹ اور تقریبات منسوخ کردی گئیں۔

People pay tribute to the deceased by offering flowers and lighting candles near the Christmas market. Photo: PTI.
کرسمس مارکیٹ کے قریب لوگ پھول پیش کرکےاور شمعیں جلاکر مہلوکین کوخراجِ عقیدت پیش کررہے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

ماگڈے برگ پولیس نے اتوارکی صبح بتایا کہ جمعہ کو ماگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ کار حملے کے مشتبہ شخص کو مقدمے سے پہلے حراست میں لینے کے وارنٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔ اس سعودی باشندے کی شناخت جرمن رازداری کے قوانین کے تحت مخفی رکھتے ہوئے اسے طالب اے کے نام سے پکارا جا رہا ہے۔ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ماگڈے برگ کی ضلعی عدالت نے سنیچرکی رات دیر گئے ہونے والی سماعت میں شہر کے پبلک پراسیکیوٹرز کی اپیل منظور کر لی۔ پولیس نے کہا کہ جج نے قتل کے ۵؍ معاملات، قتل کی کوشش کے متعدد معاملات اور خطرناک جسمانی نقصان پہنچانے کی کوشش کے متعدد معاملات کے شبہ میں حراست میں رکھنے کا حکم دیا۔ ’ڈی ڈبلیو‘ کی خبر کے مطابق جرمن صوبے سیکسنی انہالٹ کے شہر ماگڈے برگ میں جمعہ کے حملے کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ متعدد کرسمس مارکیٹس اور کرسمس کی تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں۔ 
پولیس کے مطابق جمعہ کے اس حملے کے۵؍ مہلوکین میں ۴؍ خواتین اور ایک کمسن لڑکا شامل ہیں۔ جرمنی کے راز داری اصول و قوانین کے تحت پولیس نے ان متاثرین کی شناخت واضح نہیں کی۔ اطلاعات کے مطابق نے ملزم نے سیاہ بی ایم ڈبلیو کار کو کرسمس مارکیٹ کے ہجوم پر چڑھانے کیلئے ’ایمرجنسی لین‘ کا استعمال کیا اور غیر معمولی رفتار کے ساتھ گاڑی مارکیٹ میں موجود افراد پر چڑھا دی۔ ماگڈے برگ میں ہفتے کی شام کو جائے وقوعہ کے قریب کیتھیڈرل میں ایک بڑی یادگاری تقریب منعقد کی گئی جس میں جرمن لیڈروں نے شرکت کی۔ 
اس ہفتے کے آخرمیں ہونے والے جرمن فٹ بال فرسٹ اور سیکنڈ ڈویژن بنڈس لیگا کے تمام میچز میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جمعہ کوکار حملے کے بعد ملک بھر میں کرسمس مارکیٹس کے ارد گرد سیکوریٹی بڑھا دی گئی اور وہاں تعینات پولیس کی نفری میں اضافہ کر دیا گیا۔ 
حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے کے پیچھے کارفرما مقاصد کے بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جا سکتی۔ تاہم ایک اعلیٰ اہلکار نے کہا کہ س کے پیچھے کسی اسلام پسند تحریک کا اشارہ نہیں ملتا۔ جرمنی کی فیڈرل کرمنل پولیس آفس بی کے اے کے سربراہ ہُولگر میونخ نے جرمن پبلک براڈکاسٹرزیڈ ڈی ایف کو گزشتہ روز بتایا کہ اس دہشت گردانہ کارروائی کے پس پشت کیا محرکات ہو سکتے ہیں اس بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جا سکتی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK