انتخابات میں ۷؍ اہم جماعتیں بنڈاسٹاگ (جرمن پارلیمان) میں نشستوں کے لئے مقابلہ کر رہی ہیں۔
EPAPER
Updated: February 22, 2025, 2:13 PM IST | Agency | Berlin
انتخابات میں ۷؍ اہم جماعتیں بنڈاسٹاگ (جرمن پارلیمان) میں نشستوں کے لئے مقابلہ کر رہی ہیں۔
جرمنی میں پارلیمانی انتخابات کیلئے سرکردہ لیڈران اور چانسلر کے امیدواروں کے درمیان مباحثہ کا دور ختم ہوگیا ہے۔ یہاں ملک بھر میں اتوار کو ووٹنگ کرائی جائے گی۔ اس سے قبل آخری ٹی وی مباحثے میں روس کے یوکرین پر حملے، دفاعی اخراجات اور ہیلتھ کیئر جیسے موضوعات پر لیڈران نے اپنے خیالات بیان کئے۔’فائنل راونڈ‘کے عنوان سے آخری مباحثہ جمعرات کو ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کیا گیا۔ شرکاء نے یوکرین پر روس کے حملے، نیٹو نیز یوکرین اور نیٹو اتحاد کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے رویے اور صحت کی دیکھ بھال کی پالیسی جیسے مسائل پر بھی بات کی۔فریقین نے موسمیاتی بحران اور ملک کو توانائی کی پالیسی پر بھی اپنی رائے دی۔ ’ڈی ڈبلیو‘ کی رپورٹ کے مطابق اتوارکو انتخابات میں ۷؍ اہم جماعتیں بنڈاسٹاگ (جرمن پارلیمان) میں نشستوں کے لئے مقابلہ کر رہی ہیں۔ ان میں مجموعی طور پر، تین دائیں طرف جھکاؤ والی اور چار بائیں طرف جھکاؤ رکھنے والی جماعتیں ہیں۔ جرمن سیاست میں مختلف نظریات کی حامل یہ جماعتیں اور ان کے لیڈران ووٹروں کو راغب کرنے کی آخری کوشش کررہے ہیں۔ رائے شماری کے تازہ جائزوں کے مطابق دائیں بازو کی اپوزیشن جماعتیں انتخابات میں برتری حاصل کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ قدامت پسند جماعت سی ڈي یو کو تقریباً۳۰؍ فیصد حمایت حاصل ہے جب کہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) تقریباً۲۰؍ فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ موجودہ چانسلر اولاف شولس کی سینٹر لیفٹ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ۱۵؍ فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے، جبکہ ان کی اتحادی جماعت گرین پارٹی صرف۱۳؍ فیصد ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر نظر آ رہی ہے۔