۹؍ نومبر ۱۹۸۹ء کو ’’دیوارِ برلن‘‘ کا انہدام شروع ہوا تھا اور مشرقی اور مغربی جرمنی ایک ہوگئے تھے۔ آج اس دیوار کےانہدام کی ۳۵؍ ویں سالگرہ پر شہر بھی میں مختلف قسم کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
EPAPER
Updated: November 09, 2024, 10:04 PM IST | Berlin
۹؍ نومبر ۱۹۸۹ء کو ’’دیوارِ برلن‘‘ کا انہدام شروع ہوا تھا اور مشرقی اور مغربی جرمنی ایک ہوگئے تھے۔ آج اس دیوار کےانہدام کی ۳۵؍ ویں سالگرہ پر شہر بھی میں مختلف قسم کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
برلن، جرمنی میں آج ہزاروں لوگوں نے ۳۵؍ سال قبل دیوارِ برلن کے گرنے کا جشن منایا۔ شہر بھر میں کنسرٹس، آرٹ کی تنصیبات اور سرکاری تقریبات منعقد کی گئیں۔ یاد رہے کہ ۹؍ نومبر ۱۹۸۹ء میں دیوار برلن گرائی گئی تھی اور مشرقی اور مغربی جرمنی ایک ہوگئے تھے۔ چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ یہ ایک خوش قسمت دن تھا جس کیلئے ہم جرمن آج بھی شکر گزار ہیں۔ واضح رہے کہ ۱۹۶۱ء میں تعمیر کی گئی دیوار برلن ۲۸؍ سال تک امریکیوں اور سوویت یونین کے درمیان سرد جنگ کا ایک اہم کردار رہی تھی۔ اسے کمیونسٹوں نے مشرقی جرمنوں کو مغرب کے تصوراتی نظریاتی آلودگی سے منقطع کرنے اور مشرقی جرمنی سے بھاگنے والے لوگوں کی لہر کو روکنے کیلئے بنایا تھا۔
35 years ago, with their courage and their desire for freedom, the people of the GDR brought down the Berlin Wall. The division of Germany is history. Commitment to freedom is more important today than ever before. Freedom cannot be taken for granted. #WeInvestInFreedom pic.twitter.com/QztNU9NHJT
— German Consulate General NY (@GermanyNY) November 8, 2024
۱۹۸۹۱ء میں یہ دیوار منہدم کی گئی مگر آج بھی اس کے چند حصے بطور یادگار باقی رکھے گئے ہیں، خاص طور پر سیاحوں کیلئے۔ سنیچر کو سالگرہ کی تقریبات کیلئے منتظمین نے ’’ہم آزادی کو برقرار رکھتے ہیں‘‘ کے نعرے کے تحت بچوں اور بڑوں کے ڈیزائن کردہ ۵ ؍ہزار پوسٹرز کی ایک عارضی دیوار بنائی جس نے بہت سے غیر ملکی سیاحوں سمیت زائرین کے ایک مستقل بہاؤ کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ یہ شہر برلن میں سابقہ دیوار کے چار کلومیٹر حصے کے ساتھ کھڑا ہے۔
۱۹۸۹۱ء میں دیوارِ برلن کے انہدام کے وقت کی ایک تصویر۔ تصویر: ایکس
برلن کے میئر کائی ویگنر نے کہا کہ ’’آزادی کو برقرار رکھیں کیونکہ آزادی کے بغیر کچھ بھی نہیں ہے۔ آزادی اور جمہوریت کبھی بھی ایک مسئلہ نہیں رہا۔‘‘ کھلے عام کنسرٹس میں جرمنی کے نامور گلوکاروں نے آزادی کا جشن منایا۔