فرنویس کے بعد راج ٹھاکرے کی شرانگیزی، گستاخ رام گیری کے خلاف نکالی گئی مسلمانوں کی ریلی پر بھی تلملاہٹ کا اظہار کیا
EPAPER
Updated: November 08, 2024, 10:30 AM IST | Amravati
فرنویس کے بعد راج ٹھاکرے کی شرانگیزی، گستاخ رام گیری کے خلاف نکالی گئی مسلمانوں کی ریلی پر بھی تلملاہٹ کا اظہار کیا
اس وقت بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر کام کرنے والے مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے ایک بار پھر شرانگیز تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ایک بار میرے ہاتھ میں اقتدا ر دیدو پھر دیکھو میں کیسے ساری مسجدوں سے لائوڈ اسپیکر اتار دیتا ہوں۔ ایک بھی مسجد میں لائوڈ سپیکر نہیں رہے گا۔ ‘‘ راج ٹھاکرے بدھ کی رات امراوتی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔
راج ٹھاکرے نے کہا ’’ کٹر پنتھی مسلمانوں کی ہنگامہ آرائی کو روکنے کیلئے سب سے پہلے ایم این ایس نے آواز اٹھائی ،مسجدوں میں لائوڈ اسپیکر کے خلاف میں نے آواز اٹھائی،ایسا کرنے پر میں ایم این ایس ورکروں کے خلاف ۱۷؍ ہزار معاملے درج کئے گئے۔اور ایسا کیا گیا تب حکومت کس کی تھی؟ ادھو ٹھاکرے، کانگریس، اور این سی پی کی۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ماہم میں ایک مزار تھی جو غیر قانونی تھی، اسے بھی ہم نےے منہدم کرنے پر مجبور کیا۔ میں آج آپ کو زبان دیتاہوں، میرے ہاتھ میں اقتدار دیجئے،میں ایک بھی مسجدمیںلائوڈ اسپیکر لگنے نہیں دوں گا۔‘‘
انہوں نے کہا ’’ آخر ہم بحیثیت مراٹھی یا بحیثیت ہندو کب غور کریں گے؟ہندو صرف فساد میں ہندو ہوتا ہے۔ اور یہی باہر والے چاہتے ہیں۔‘‘ راج ٹھاکرے نے کہا ’’ میں نے ایک ویڈیو کلپ دیکھی ہے جس میں ایک مسلم مولوی مسجد میں فتویٰ جاری کر رہا ہے کہ مسلمان این سی پی (شرد) اور شیوسینا (ادھو) کو متحدہ طور پر ووٹ دیں۔ لوک سبھا الیکشن میں بھی یہی ہوا تھا۔پھر ہندو کیوں بکھرے ہوئے ہیں۔‘‘
کچھ عرصہ پہلے گستاخ رام گیری کے خلاف امتیاجلیل کی قیادت میں نکالی گئی ریلی پر بھی راج ٹھاکرے نے تلملاہٹ ظاہر کی۔ انہوں نے کہا ’’امتیاز جلیل ہزاروں مسلمانوں کا مورچہ لے کر ممبئی آیا تھا۔ اسےاتنی ہمت کیسے ہوئی ؟ اس لئے کہ شیوسینا(ادھو) اور این سی پی کے اراکین پارلیمان منتخب ہوئے ہیں۔راج ٹھاکرے نے شرانگیزی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا جب سے ادھو ٹھاکرے نے کانگریس او ر این سی پی کیساتھ اتحاد کیا ہے انہوں نے بال ٹھاکرے کے نام کے آگے سے’ ہندو ہردئے سمراٹ‘ کا لقب ہٹا دیا۔ یہاں امراوتی میں نونیت رانا کو شکست ہوئی تو مسلمانوں نے راستے پر اتر کر جشن منایا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ امراوتی میں جب فساد ہوا تو ایم این ایس اور وشو ہندو پریشد کے کارکنان نے مسلمانوں کو سبق سکھا یا تھا۔ آپ ایک بار میرے ہاتھ میں اقتدار سونپیں میں ان سب کو سبق سکھائوں گا۔ یاد رہے راج ٹھاکرے پہلی بار پوری ریاست میں اپنی پارٹی کے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔