Inquilab Logo Happiest Places to Work

عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان سونے کی درآمدات میں ۱۹۲؍ فیصد اضافہ

Updated: April 20, 2025, 10:35 AM IST | New Delhi

محفوظ سرمایہ کاری کے حوالے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مضبوط ہے۔ چاندی کی درآمدات مارچ میں ۸۵ء۴؍ فیصد کم ہو کر۱۱۹ء۳؍ ملین ڈالرس رہ گئیں۔

The luster of gold is increasing. Photo: INN.
سونے کی چمک بڑھتی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این۔

ٹیرف کی جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان مارچ۲۰۲۵ء میں ملک کی سونے کی درآمدات۱۹۲ء۱۳؍ فیصد بڑے پیمانے پر بڑھ کر۴ء۴۷؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ سونے کی درآمدات، جو کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر اثرانداز ہوتی ہیں، فروری۲۰۲۵ء میں تقریباً۶۲؍ فیصد کم ہوئیں، جب کہ جنوری میں اس میں ۴۰ء۸؍ فیصد اور دسمبر۲۰۲۴ء میں ۵۵ء۳۹؍ فیصد کا اضافہ دیکھا گیا تاہم چاندی کی درآمدات مارچ میں ۸۵ء۴؍ فیصد کم ہو کر۱۱۹ء۳؍ ملین ڈالرس رہ گئیں۔ وزارت تجارت کے مطابق گزشتہ مالی سال ۲۵۔ ۲۰۲۴ء میں سونے کی درآمدات ۲۷ء۲۷؍ فیصد بڑھ کر۵۸؍ بلین ڈالر ہوگئیں جو ۲۴۔ ۲۰۲۳ء میں ۴۵ء۵۴؍بلین ڈالر تھیں۔ ملک کی کل درآمدات میں سونے کا حصہ۸؍ فیصد ہے۔ چاندی کی درآمدات گزشتہ مالی سال میں ۱۱ء۲۴؍ فیصد کم ہوکر ۴ء۸۲؍ بلین ڈالر رہ گئیں۔ 
قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باوجود قیمتی دھات کی درآمدات میں اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سونے پر سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار ہے کیونکہ یہ سرمایہ کاری کا ایک محفوظ ذریعہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی غیر یقینی صورتحال اور بہت سے ممالک میں تناؤ کے درمیان اثاثہ جات میں تنوع، مرکزی بینکوں میں بڑھتی ہوئی طلب اور قیمتوں میں اضافہ بھی درآمدات میں اضافے کے عوامل ہو سکتے ہیں۔ 
سوئزرلینڈ درآمدات کا سب سے بڑا ذریعہ ہے
سوئزرلینڈ ہندوستان کے لئے سونے کی درآمد کا سب سے بڑا ذریعہ ہے جس کا حصہ تقریباً ۴۰؍ فیصد ہے۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) ۱۶؍ فیصد سے زیادہ کے ساتھ دوسرا سب سے بڑا درآمدی ذریعہ ہے اور جنوبی افریقہ تقریباً۱۰؍ فیصد کے ساتھ تیسرا بڑا درآمدی ذریعہ ہے۔ 
قیمت میں ۱۸۷۸۰؍ روپے کا اضافہ ہوا ہے 
امسال سونے کی قیمتوں میں ۱۸۷۸۰؍ روپے یا۲۳ء۶۵؍ فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یکم جنوری۲۰۲۵ء کو یہ ۷۹۳۹۰؍ روپے فی ۱۰؍ گرام پر بند ہوا، جبکہ۱۷؍ اپریل کو یہ۹۸۱۷۰؍ روپے فی۱۰؍ گرام کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ 
زیادہ خریداری کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑھ گیا 
سونے کی درآمدات میں اضافے کی وجہ سے، ملک کا تجارتی خسارہ (درآمدات اور برآمدات میں فرق) مارچ میں ۲۱ء۵۴؍ بلین ڈالر تک بڑھ گیا۔ گزشتہ مالی سال۲۵۔ ۲۰۲۴ء میں، یہ ۲۸۲ء۸۲؍ بلین ڈالرس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ ۱۱؍اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملکی زرمبادلہ (فاریکس) کے ذخائر۱ء۵۷؍ بلین ڈالر بڑھ کر ۶۷۷ء۸۳؍ بلین ڈالر ہو گئے۔ یہ ذخائر میں اضافے کا لگاتار چھٹا ہفتہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK