کیو ایس آر زمرہ میں ۱۷ء۹۲؍ فیصد کی بہتری، کورونا کا اثر کم ہونے سے انڈسٹری اور ملازمین کیلئے اچھا وقت لوٹ رہا ہے
EPAPER
Updated: August 27, 2021, 11:12 AM IST | Agency | New Delhi
کیو ایس آر زمرہ میں ۱۷ء۹۲؍ فیصد کی بہتری، کورونا کا اثر کم ہونے سے انڈسٹری اور ملازمین کیلئے اچھا وقت لوٹ رہا ہے
کورونا کاا ثر کم ہونے اور ٹیکہ کاری مہم میں تیزی آنے اور ملک کے بیشتر حصوں میں ریسٹورنٹ، ہوٹلز، فوڈ آؤٹ لیٹ پر عائد پابندیاں ہٹنے کے بعد باہر کھانے کا چلن بڑھ گیا ہے۔ ریسٹورنٹ اور ہوٹل انڈسٹری کے مطابق جون کے موازنہ میں جولائی اور اگست کے پہلے پندرہ دنوں میں ریسٹورنٹ آکر کھانے والوں کی تعداد میں ۳۰؍ فیصد سے ۳۵؍ فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔ ہوٹل و ریسٹورنٹ انڈسٹری سے متعلقہ افراد کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ’اِیٹنگ آؤٹ‘ میں اور اضافہ ہوگا اور جلد ہی یہ قبل کووڈ کی سطح پر پہنچ سکتا ہے۔ کوئک سروس ریسٹورنٹ(کیو ایس آر) کی فروخت پہلے ہی قبل از کووڈ کے قریب پہنچ چکی ہے۔
کیو ایس آر زمرہ میں ۱۷ء۹۲؍ فیصد کی بہتری درج کی گئی
نیشنل ریسورنٹ اسوسی ایشن آف انڈیا (این آر اے آئی ) کے صدر انوراگ کٹریار کے مطابق کووڈ کے بعد پھر سے ملک بھر میں ایٹنگ آؤٹ یعنی کہ باہر کھانا کھانے کا بڑھ رہا ہے۔ ریسورنٹ کاروبار میں ۲۸ء۸۲؍ فیصد کی بہتری درج کی گئی ہے، وہیں کیو ایس آر کٹیگری میں ۱۷ء۹۲؍ فیصد کی بہتری دیکھی گئی ہے۔ ری ٹیل اسوسی ایشن آف انڈیا کے بزنس سروے راؤنڈ ۱۸؍ کے مطابق بھی کیو ایس آر میں جولائی کی فروخت کووڈ سے قبل کے ۹۷؍ فیصد تک ریکوری ہوگئی ہے۔
’’ٹیکہ کاری سے گاہک اور ریسٹورنٹ مالکان کا اعتماد لوٹ آیا‘‘
فیڈریشن آف ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ اسوسی ایشن آف انڈیا (ایف ایچ آر اے آئی ) کے سابق صدر سدھیر اوبیرائے کے مطابق ٹیکہ کاری کی رفتار بڑھنے سے گاہکوں میں نہیں بلکہ ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ مالکان کا بھی اعتماد لوٹ آیا ہے۔ ریسورنٹ مالکان نے اپنے ملازمین کو واپس بلانا شروع کردیا ہے۔ شاپنگ مالز بھی کھل گئے ہیں۔ ایف ایچ آر اے آئی کے مطابق جنوری ۲۰۲۱ء کے موازنہ میں ریسٹورنٹ بزنس ۷۵؍ فیصد کا لیول پار کرگیا ہے۔ آئندہ کچھ ماہ میں یہ اور بڑھنے کا امکان ہے۔
انڈسٹری اور ملازمین کے لئے اچھا وقت لوٹ رہا ہے
این آر اے آئی کے نائب صدر کبیر سوری نے بتایا کہ لمبے وقت سے پریشانی کا سامناکرررہی ریسٹورنٹ انڈسٹری اور اس سے متعلقہ لاکھوں ملازمین کیلئے اچھا وقت لوٹ رہا ہے۔ تہواروں کے ایام میں ایٹنگ آؤٹ کا فیصد بڑھے گا، جس سے انڈسٹری کو ہونے والے نقصان کے ازالہ میں مدد ملے گی۔
ہوم ڈلیوری میں ۳۰؍ سے ۴۰؍ فیصد کی کمی
ایٹنگ آؤٹ بڑھنے سے فوڈ ڈلیوری کا چلن گھٹ گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے وقت جن ریسٹورنٹ کا ۸۰؍فیصد بزنس ہوم ڈلیوری پر منحصر تھا وہ اب گھٹ کر ۳۰؍سے ۴۰؍فیصد پر آگیا ہے ۔ یعنی ہوٹلوں اور ریستورانوں میں آکر کھانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس ضمن میں انوراگ کٹریار کے مطابق ہوم ڈلیوری بزنس میں پچھلے مہینے ۷؍فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ کئی شہروں میں ہوم ڈلیوری ۴۵؍ فیصد سے بھی کم درج کی گئی ہے۔