• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

گوگل کو کروم براؤزر بیچنا ہوگا، کمپنی پر اپنی اجارہ داری کےغلط استعمال کا الزام

Updated: November 22, 2024, 3:45 PM IST | Agency | Washington

امریکی محکمہ ا نصاف نے کہا ہےکہ گوگل نے حریفوں کو مواقع سے محرو م کردیا ہے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

امریکی پروسکیوٹرز نے کہا ہے کہ گوگل کو سرچ کی اجارہ داری ختم کرنے کیلئے کروم کو فروخت کرنا ہوگا، محکمہ انصاف نے کہا کہ گوگل نے اپنے سرچ انجن مارکیٹ شیئر کو بڑھا کر حریفوں کو مواقع سے ’محروم‘ کر دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں امریکی محکمہ انصاف نے کہا کہ الفابیٹ کے گوگل کو اپنا کروم براؤزر بیچنے اور حریفوں کے ساتھ ڈیٹا شیئر کرنے پر مجبور کیا جانا چاہئے، محکمہ انصاف نے دلیل دی کہ گوگل کو جو تقریباً ۹۰؍ فیصد آن لائن سرچ مارکیٹ کو کنٹرول کرتا ہے، ۵؍سال تک براؤزر مارکیٹ میں دوبارہ داخل ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے اور اسے اپنا اینڈرائیڈ موبائل آپریٹنگ سسٹم فروخت کرنا چاہئے۔ 
 محکمہ انصاف نے کولمبیا کے ڈسٹرکٹ جج امیت مہتا سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ ڈیوائس بنانے والوں کے ساتھ گوگل کے اربوں ڈالر کے معاہدوں کو ختم کرے جو اس کے سرچ انجن کو ٹیبلٹ اور اسمارٹ فون پر بہ طور ڈیفالٹ رکھ دیتے ہیں۔ استغاثہ نے کہا ’’گوگل کے غیر قانونی رویے نے حریفوں کو نہ صرف اہم ڈسٹری بیوشن چینلز سے محروم کر دیا ہے بلکہ ڈسٹری بیوشن پارٹنرز کو بھی محروم کردیا ہے، جو بہ صورت دیگر جدت طرازی کے ساتھ مارکیٹس میں داخل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ‘‘اگر ان تبدیلیوں کو جج امیت مہتا نے منظور کر لیا تو ان کے نتیجے میں بنیادی طور پر گوگل کو۱۰؍ سال کیلئے ر یگولیٹ کیا جائے گا، اسے واشنگٹن کی اسی وفاقی عدالت کی نگرانی کے تابع کر دیا جائے گا، جس نے اگست میں فیصلہ سنایا تھا کہ کمپنی نے عدم اعتماد کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آن لائن تلاش اور متعلقہ اشتہارات میں غیر قانونی اجارہ داری برقرار رکھی ہے۔ محکمہ انصاف نے اینٹی ٹرسٹ اتھارٹیز کی کوششوں کی مدد سے۲۰۲۰ء میں گوگل پر مقدمہ دائر کیا تھا تاکہ بڑی ٹیک کمپنیوں کو (بشمول میٹا جو فیس بک، انسٹاگرام، امیزون اور ایپل کی مالک ہے) کو چیلنج کر سکے، اگست میں امیت مہتا نے فیصلہ سنایا تھا کہ گوگل نے اپنے سرچ انجن کیلئے ایک غیر قانونی اجارہ داری قائم کرنے کیلئے اربوں ڈالر خرچ کئے اور اپنے غلبے کا فائدہ اٹھایا۔ مہتا نے اپنے ۲۷۷؍ صفحات کے فیصلے میں لکھا ’’عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ گوگل ایک اجارہ دار ہے، اور اس نے اپنی اجارہ داری برقرار رکھنےکیلےئ ایک اجارہ دار کے طور پر کام کیا۔ ‘‘ تاہم دوسری طرف گوگل کا استدلال ہے کہ اس کی مقبولیت صارفین کی اسی سرچ انجن کو استعمال کرنے کی خواہش سے پیدا ہوئی ہے، اور گوگل کا نام ہی آن لائن سرچنگ کا مترادف بن گیا ہے۔ گوگل نے کہا جو تجاویز دی گئی ہیں وہ امریکی صارفین اور کاروباری اداروں کو نقصان پہنچائیں گی اور ان سے اے آئی میں میں امریکی مسابقت کو بھی نقصان پہنچے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK