• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

گوگل کا ڈوڈول کے ذریعے ملک کی پہلی پیشہ ورخاتون پہلوان حمیدہ بانو کو خراج عقیدت

Updated: May 04, 2024, 3:10 PM IST | New Delhi

گوگل نے ڈوڈول کے ذریعے ہندوستان کی پہلی پیشہ ور خاتون پہلوان حمیدہ بانو کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ یہ ڈوڈول گوگل کی خاص مہمان آرٹسٹ دیویا نیگی نے ڈیزائن کیا ہے۔ خیال رہے کہ ۴؍ مئی کا دن حمیدہ بانو کے اعزاز میں منایا جاتا ہے کیونکہ آج ہی کے دن ۱۹۵۴ء میں انہوں نے بابا پہلوان کو شکست سے دوچار کیا تھا۔

Hamida Bano`s dodolr. Image: INN
ملک کی پہلی پیشہ ور خاتون پہلوان حمیدہ بانو کا ڈوڈول۔ تصویر: آئی این این

گوگل نے آج ہندوستان کی پہلی پیشہ ور خاتون پہلوان حمیدہ بانو کو اپنے خاص ڈوڈول کے ذریعے خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اس ڈوڈول کو بنگلور سے تعلق رکھنے وا لی مہمان آرٹسٹ دیویا نیگی نے ڈیزائن کیا ہے جس میں مقامی نباتات اور حیوانات کے درمیان حمیدہ   کو دیکھا جا سکتا ہے۔اس ضمن میںگوگل کے ڈوڈول کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ’’آج ڈوڈول ہندوستان کی پہلی پیشہ ور خاتون پہلوان حمیدہ بانو کیلئے جشن منا رہا ہے ۔ انہیں وسیع پیمانے پر ہندوستان کی پہلی پیشہ ور خاتون پہلوان ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔‘‘

حمیدہ بانو نے ۳۰۰؍ مقابلے جیتے تھے  
ملک کی پہلی پیشہ ور خاتون پہلوان حمیدہ بانو ۱۹؍ ویں صدی کے اوائل میں علی گڑھ ، اترپردیش میں پیدا ہوئی تھیں۔ انہوں نے ۱۹۴۰ء اور ۱۹۵۰ء کی دہائی میں اپنے کریئر کے دوران ۳۰۰؍ مقابلے جیتے تھے۔ ان کی تعظیم کیلئے ۴؍ مئی کا دن منتخب کیا گیا ہے کیونکہ ۱۹۵۴ء کو اسی دن انہوں نے ملک کے مشہور بابا پہلوان کو چیلنج کیا تھا اور شکست سے دوچار کیا تھا۔ اس کے بعد وہ پروفیشنل ریسلنگ سے ریٹائرڈ ہو گئی تھیںـ۔گوگول نے ڈسکرپشن میں مزید لکھا کہ ’’۱۹۵۴ء کو اسی دن ریسلنگ میچ میں حمیدہ بانو نے ملک کے مشہور پہلوان بابا پہلوان کو صرف ایک منٹ ۳۴؍ سیکنڈ میں شکست سے دوچار کیا تھا اور بین الاقوامی شہرت حاصل کی تھی۔ بعد ازیں وہ پروفیشنل ورسلنگ سے ریٹائرڈ ہو گئی تھیں۔‘‘

حمیدہ خاتون اپنے کریئر کے تعلق سے پرجوش تھیں
حمیدہ بانو اس وقت نے اس وقت ورسلنگ کی دنیامیں قدم رکھا تھا جب خواتین کے ایتھلیٹکس کے شعبے میں داخل ہونے کو معیوب سمجھا جاتا تھا۔ وہ اپنے کریئر کے تعلق سے پرجوش تھیں اور انہوں نے مردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا۔انہوں نے بین الاقوامی سطح پر بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ انہوں نے روسی خاتون پہلوان ویرا چسٹلین کو ۲؍ منٹ سے بھی کم دورانیے میں شکست سے دوچار کیا تھا اور فتح حاصل کی تھی۔ کئی برسوں تک وہ اخبار کی سرخیوں کی زینت بنیں اور اپنے کارناموں کی بناء پر ’’امیزون آف علی گڑھ‘‘ کہلائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK