متاثرین نے ویڈیو میں شکایت ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر ڈالی تھی، اسی کی بنیاد پر کارروائی ہوئی۔
EPAPER
Updated: March 16, 2025, 10:16 AM IST | Shahab Ansari | Govandi
متاثرین نے ویڈیو میں شکایت ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر ڈالی تھی، اسی کی بنیاد پر کارروائی ہوئی۔
گوونڈی کے رفیع نگر میں رہائش پزیر ۳؍ بہنوں اور ایک دیگر خاتون نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شکایت کی تھی کہ ایک مقامی غنڈہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ انہیں اور اس علاقے کی دیگر خواتین کو پریشان کرتا ہے جس کی وجہ سے ان کا گھر سے نکلنا دوبھر ہوگیا ہے اور ان کی پڑھائی بھی متاثر ہورہی ہے۔ اس پر پولیس نے مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
رفیع نگر میں واقع باب رحمت مسجد کے پیچھے پلاٹ نمبر ۳؍ پر رہائش پزیر نویں جماعت کی طالبہ عائشہ نے ایک ویڈیو شیئر کیا تھا جس میں وہ اپنی ۲؍ چھوٹی بہنوں کے ساتھ نظر آرہی ہیں۔ اس ویڈیو میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ جب کبھی وہ یا ان کی بہنیں کسی کام سے گھر سے نکلتی ہیں تو ایک شخص جس کا نام تنّا ہے وہ انہیں پریشان کرتا ہے وہ اور اس کے ساتھی مبینہ طور پر ان پر فقرے کستے ہیں اور اشاروں سے فون نمبر بھی مانگتے ہیں۔
ان کا کوئی بھائی نہیں ہے اس لئے سودا سلف لینے بھی گھر سے نکلنا پڑتا ہی ہے لیکن اگر گھر سے نہ نکلیں تب بھی وہ لوگ ان کے گھر کے پاس آکر شور شرابہ اور گالم گلوچ کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کیلئے گھر پر رہ کر بھی چین سے رہنا مشکل ہوگیا ہے۔ شور شرابے کی وجہ سے وہ اپنے ہی گھر میں اسکول کی پڑھائی بھی نہیں کرپاتیں۔ اس لڑکی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ نویں جماعت میں زیر تعلیم ہے اگر وہ فیل ہوگئی تو اس کے والد جو پیشے سے رکشا ڈرائیور ہیں مالی تنگی کی وجہ سے اس کی تعلیم منقطع کردیں گے۔ اس ویڈیو کو زیادہ لوگوں تک پہنچانے کیلئے مقامی غیر سرکاری تنظیم نیو سنگم ویلفیئر سوسائٹی نے سوشل میڈیا پر وائرل کیا تھا جس کی وجہ سے یہ معاملہ عام افراد کے علاوہ اعلیٰ پولیس افسران تک بھی پہنچ گیا۔
واضح رہے کہ عائشہ سے قبل ایک دیگر خاتون مسرت نے بھی اسی طرح کا ویڈیو بنایا تھا اور اپنی روداد بیان کی تھی۔
اس تعلق سے جب انقلاب نے عائشہ اور ان کے پڑوس میں رہائش پزیر مسرت جہاں شیخ عرف منی سے گفتگو کی تو انہوں نے ویڈیو میں کہی گئی باتوں کو دہرایا اور الزامات کی تصدیق کی البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ متذکرہ ویڈیو کے عام ہونے پر شیواجی نگر پولیس جمعرات کی شب خود ان کے گھر آئی تھی اور پولیس اسٹیشن لے جاکر ۱۰؍ منٹ تک ان کی بات سنی اور گھر واپس بھیج دیا۔ اس کے بعد انہوں نے جمعہ کو انہیں پولیس اسٹیشن بلا کر ایف آئی آر درج کی جس میں کئی گھنٹے صرف ہوگئے البتہ اس شکایت کی بنیاد پر انہوں نے تنّا کو گرفتار کرلیا۔ اس کے علاوہ رات کو پولیس ٹیم ان کے گھر کے پاس پٹرولنگ کے لئے بھی پہنچی تھی جس کی وجہ سے اب انہیں راحت ہے۔ اس سلسلے میں انقلاب نے شیواجی نگر پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر باپو رائو مدھوکر دیشمکھ سے گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں ایک شخص کو ’پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکشول آفینسیز‘ (پوکسو) کے تحت گرفتار کرلیا گیا ہے۔