Inquilab Logo Happiest Places to Work

گوونڈی: مساجد کے کاغذات درست کرنے کی مہم جاری

Updated: April 14, 2025, 10:52 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Govandi

ذمہ دار شخصیات، وکلاء اور مقامی ایم ایل اے نے کہا: خائف نہ ہوں، نہ گھبرائیں مگر ضابطوں کی تکمیل سے غافل بھی نہ رہیں، مائیک کے درست استعمال پر بھی زور دیا۔

A meeting of mosque trustees, scholars, imams, campaign leaders and active youth was called in Govindi yesterday. Photo: INN.
گوونڈی میں گزشتہ روز مساجد کے ٹرسٹیان، علماء، ائمہ، مہم کے ذمہ داران اور فعال نوجوانوں کی میٹنگ بلائی گئی تھی۔ تصویر: آئی این این۔

گوو نڈی میں مساجد میں مائیک کے استعمال کے لئے پولیس کی اجازت اور مساجد و مدارس کے کاغذات کی درستی کی مہم جاری ہے۔ گوونڈی کے ذمہ دار اشخاص، علماء، ائمہ اور مقامی رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ہم گھبرائیں نا، خوف زدہ نہ ہوں مگر کاغذات کی درستی اور ضابطوں کی تکمیل سے غافل بھی نہ رہیں۔ 
یاد رہے کہ ۵؍دن قبل اس ضمن میں ابو عاصم اعظمی کی سربراہی میں حاجی نیاز احمد میڈیکل سینٹر ہال میں ٹرسٹیان، علماء ائمہ کے ساتھ ذمہ داران اور فعال نوجوانوں کی میٹنگ بلائی گئی تھی۔ اس میں تفصیل سے بات چیت کرنے کے ساتھ ۱۰؍رکنی کمیٹی بھی بنائی گئی تھی۔ اس کے تحت مذکورہ سینٹر میں روزا نہ۴؍سے ۶؍بجے تک ٹیم کے اراکین بیٹھتے ہیں اور آنے والوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی شرانگیزی اور دریدہ دہنی کے سبب مائیک کے استعمال کے تئیں اور دشواریاں پیدا کی جارہی ہیں اس لئے محتاط رہتے ہوئے مائیک کا استعمال کریں تاکہ صوتی آلودگی کے مرتکب نہ ہوں اور نہ ہی پولیس ڈیسیبل کا حوالہ دے کر کارروائی کرسکے جیسا کہ پانجرہ پول کی ایک مسجد میں کیا گیا۔ 
بیداری مہم سے استفادہ کریں 
مقامی رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ بیداری مہم جاری ہے، نیاز میڈیکل سینٹر ہال پر ٹیم کے کارکنان کو شام کو۴؍ سے ۶؍بجے بیٹھایا جارہا ہے۔ اس لئے لوگ بیداری کا ثبوت دیں اور فائدہ اٹھائیں۔ 
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مشاورتی میٹنگ کے دوران مائیک کی آواز پر توجہ دلائی گئی تھی اور یہ بھی کہا گیا تھا کہ اذان کے علاوہ دیگر امور اور نماز یا وعظ وغیرہ کے لئے اندر کا ہی مائیک استعمال کیا جائے۔ اس لئے کہ ہمیں کسی سے ڈرنا نہیں ہے مگر ایک ذمہ دارا شہری کے طور پر قانون کی پاسداری احسن طریقے سے کرنی ہے تاکہ کسی کو لب کشائی یا اس کی آڑ میں محاذ آرائی کا موقع نہ مل سکے۔ 
سنی ہری مسجد گوونڈی کے امام بزرگ عالم دین‌مولانا محمود عالم‌ رشیدی کے صاحبزادے حافظ جنید عالم رشیدی نے کہا کہ لوگوں کو توجہ دلائی جا رہی ہے، لوگ خود بھی متوجہ ہورہے ہیں تاکہ قانونی طور پر تمام چیزیں درست اور مضبوط رہیں اور کسی کو شرانگیزی کا موقع بھی نہ ملے۔ 
ایڈوکیٹ ابراہیم شیخ عرف لاڈلے نے کہا کہ پہلے بھی ان مسائل کی جانب توجہ دلائی گئی تھی اب بھی دلائی جارہی ہے۔ لوگوں کو اہمیت کے ساتھ اس جانب توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے شرانگیزی کرنے والوں کا نام لئے بغیر کہا کہ قانون ان کے لئے بھی ہے، محض ہمارے لئے نہیں۔ اس لئے اگر وہ مسلمانوں کو پریشان کریں گے تو ہم بھی قانونی طور پر اپنادفاع اور ان کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنانے کے لئے آگے بڑھیں گے۔ لیکن یہ ہم‌ سب کے لئے بہت ضروری ہے کہ ہم قانونی طور پر مضبوط ہوں اور کسی کو موقع نہ دیں۔ 
کچھ عناصر شرپسندی پر آمادہ ہیں اور اجازت ایک ثبوت ہوگی
حاجی محمد الیاس قادری نے کہا کہ کچھ ایسے عناصر ہیں جو سماج میں نفرت اور انتشار پھیلانے کو اپنا مشن بنائے ہوئے ہیں مگر ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ ایسے عناصر کو قانونی طور پر جواب دیں۔ اس لئے خواہ مائیک استعمال کیلئے پولیس کی اجازت لینی ہو یا کاغذات وغیرہ درست کرانے کا معاملہ، ان کاموں کو اولین فرصت میں کریں۔ یہ ایک ذمہ دار اور باخبر شہری کی پہچان ہے۔ ویسے بھی پولیس کی اجازت ہمارے لئے ایک ثبوت ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK