• Sat, 28 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

گوونڈی: قبرستان کے نئے پلاٹ پر جلد کام شروع ہونے کی امید

Updated: September 28, 2024, 12:16 PM IST | Mumbai

ایم ایسٹ وارڈ کے ہیلتھ آفیسر نے ضابطوں کی خانہ پری مکمل کرلی۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کی منظوری کا انتظار،۳؍سے۴؍ماہ میں قبرستان ٹرسٹ کے حوالے کرنے کا دعویٰ

The BMC is claiming to start the work on the plot of the transit camp within 3 days, but the debris has not been removed so far.
ٹرانزٹ کیمپ کی چالیوں والے پلاٹ پر ۳؍ دن میں کام شروع کرنے کا بی ایم سی کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے مگر اب تک ملبہ بھی نہیں ہٹایا گیا ہے۔

گوونڈی میں نئے قبرستان کیلئے مختص پلاٹ جہاں ٹرانزٹ کیمپ کے تحت چالیاں بنائی گئی تھیں، اس پلاٹ پر۳؍ دن میں کام شروع کئے جانے کی امید ہے۔ یہاں تقریباً ۴۰۰؍قبروں کی گنجائش ہوگی۔اس سے کافی راحت ملے گی اور تدفین کا مسئلہ بڑی حد تک حل ہوجائے گا۔
  اس تعلق سے’ ایم‘ ایسٹ وارڈ کے ہیلتھ آفیسر سنجے پھندے سے نمائندۂ انقلاب کے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے بتایا کہ اس پلاٹ پر قبرستان کے کام کے لئے ساڑھے ۹؍کروڑ روپے کا ٹینڈر پاس ہوگیا ہے اور کنٹریکٹر کا انتخاب بھی کرلیا گیا ہے ، صرف اسٹینڈنگ کمیٹی کی منظوری باقی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کام شروع ہونے کے بعد تین چار ماہ میں قبرستان ٹرسٹ کے حوالے کردیا جائے گا۔ اس سے قبل انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ جنگی پیمانے پر کام جاری ہے۔
 واضح ہوکہ اس تعلق سے ۱۰؍نومبر۲۰۲۳ء کو ہائی کورٹ نے حکم‌ دیا تھا کہ۲؍پلاٹس بلاتاخیر ٹرسٹ کے حوالے کئے جائیں۔ ‌ اس کے بعد بھی عدالت نے کئی بار بی ایم سی پھٹکارا تھا۔ بی ایم سی ہیلتھ آفیسر کے مذکورہ دعوے اور یقین دہانی کے باوجود یہ سوال برقرار ہے کہ کیا واقعی یہ کام وقت پر پورا ہوگا کیونکہ بی ایم سی کے سست روی کا یہ عالم ہے کہ توڑی گئی چالیوں کا ابھی تک ملبہ بھی نہیں ہٹایا گیا ہے۔ دوسری جانب دیونار قبرستان میں گنجائش نہ ہونے سے جون ۲۰۲۴ءسے ہی یہاں تدفین کا عمل بند ہے۔اس کا نتیجہ یہ ہے کہ رفیع نگر قبرستان پر میت کی تدفین کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔
   دیونار قبرستان کے ٹرسٹی عبدالرحمن شاہ عرف منا نے بتایا کہ ایڈوکیٹ الطاف خان، ایڈوکیٹ شمشیر اور ہمارے دیگر ساتھیوں کی مشترکہ کوشش سے معاملہ یہاں تک پہنچا ہے۔ ہم لوگ نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ بی ایم سی کی جانب سے عدالت میں حلف نامہ داخل کیا گیا ہے کہ دسمبر ۲۰۲۴ءکے اخیر تک قبرستان ٹرسٹ کے حوالے کردیا جائے گا۔ 
رفیع نگر میں وقتی طور پر تدفین کا‌ مسئلہ نہیں ہے 
 رفیع نگر قبرستا‌ن کے سیکریٹری مشتاق سید نے بتایا کہ ابھی وقتی طور پر تدفین کا مسئلہ نہیں ہے۔ دیونار قبرستان بند ہونے کے بعد تمام میت یہیں لائی جارہی ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بھی قدرت کی مرضی ہے کہ اموات میں کمی آئی ہے۔ یومیہ کبھی ۶؍تو کبھی کبھی ۵؍ہی میت لائی جاتی ہے ، اس سے اور بھی معاملہ قابو میں ہے۔ جب تک رفیع نگر میں تدفین کی گنجائش ختم ہوگی اس سے پہلے نیا قبرستان تیار ہوجانے کی امید ہے ، اس سے مزید آسانی ہوگی‌۔
اب تک کی گئی کوششوں کا نتیجہ
 مذکورہ وکلاء اور دیونار قبرستان کے ٹرسٹی اور مقامی رکن‌ اسمبلی ابو عاصم اعظمی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا اگر نتیجہ اخذ کیا جائے تو کہا جا سکتا ہے عملاً معاملہ صفر ہے۔ عدالت کی پھٹکار اور بی ایم سی کی یقین‌ دہانیاں اپنی جگہ ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جس دن نئے قبرستان کی چہار دیواری ہوجائے گی اور تدفین کا عمل شروع ہو جائے گا تب سمجھیں گے کہ واقعی سنجیدہ کوشش تھی جو کامیابی سے ہمکنار ہوئی ، ابھی تک معاملہ صرف یقین دہانی تک محدود ہے۔ 
دیونار قبرستان میں تدفین کیلئے  ۸؍ماہ انتظار کرنا ہوگا
 اس کے علاوہ جون سے بند دیونار قبرستان کے تعلق سے  ٹرسٹی عبدالرحمن شاہ کا کہنا ہے کہ بی ایم سی  کے ضابطے اور جاری کردہ حکمنامے کے مطابق ابھی ۸؍مہینے تک دیونار قبرستان تدفین کے لئے بند رہے گا۔ اس سے پہلے قبریں کھولی نہیں جا سکتیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK