مقامی سماجی تنظیم نے پلانٹ کی تعمیر جلد بند نہ ہونے پر این جی ٹی جانے کا انتباہ دیا۔
EPAPER
Updated: March 17, 2025, 11:19 AM IST | Shahab Ansari | Govandi
مقامی سماجی تنظیم نے پلانٹ کی تعمیر جلد بند نہ ہونے پر این جی ٹی جانے کا انتباہ دیا۔
گوونڈی کی ایک سماجی تنظیم نے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کو ای میل لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ان کے علاقے میں ’ویسٹ ٹو اینرجی‘ (کچرے سے بجلی پیدا کرنے والے) پلانٹ کی تعمیر رکوائی جائے کیونکہ انسانی صحت پر اسکے بہت زیادہ برے اثرات پڑتے ہیں۔ تنظیم نے مطالبہ جلد پورا نہ ہونے پر این جی ٹی میں پٹیشن داخل کرنے کا انتباہ دیا ہے۔
واضح رہے کہ گوونڈی کی عوام پہلے ہی ان کے علاقہ میں ’بائیو میڈیکل ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ‘ سے ہونے والی بیماریوں سے پریشان ہے اور ان کی مسلسل کوششوں سے جلد ہی اس پلانٹ میں طبی فضلا ت جلانے کا عمل بند ہوجائے گا لیکن دیونار میں کوڑا کرکٹ سے بجلی پیدا کرنے کا پلانٹ تعمیر کیا جارہا ہے اور یہاں کی عوام کو شکایت ہے کہ اس پلانٹ سے بھی انسانی صحت کو شدید نقصان پہنچتا ہے اور مختلف بیماریاں ہوتی ہیں اس لئے یہاں یہ پلانٹ قائم نہ کیا جائے۔
گوونڈی سٹیزن ویلفیئر فورم کی جانب سے این جی ٹی کو جمعرات کے روز ایک تفصیلی ای میل بھیجا گیا ہے جس میں مطالبات کئے گئے ہیں کہ ’ویسٹ ٹو اینرجی پلانٹ کی تعمیر کو فوراً روکا جائے اور اسے دیا گیا ’انوائرنمنٹ کلیئرنس‘ منسوخ کیا جائے، اس پلانٹ کو نصب کرنے کیلئے جگہ کے انتخاب کو ’مہاراشٹر ریجنل ٹائون پلاننگ ایکٹ‘ کی خلاف ورزی اور ’سینٹرل پلوشن کنٹرول بورڈ‘ کے ’بفر زون‘ کے قواعد کی بنیاد پر غیرقانونی قرار دیا جائے، ۲۰۰۶ء میں جاری کئے گئے ’انوائرنمنٹ امپیکٹ اسیسمنٹ‘ (ای آئی اے) کے نوٹیفکیشن کی بنیاد پر اس معاملے میں عوامی شنوائی کا اہتمام کیا جائے جہاں لوگ اپنی بات رکھ سکیں، کوڑا کرکٹ اور کچرے کے متبادل استعمال کو اختیار کرنے کی ہدایت دی جائے اور این جی ٹی ایکٹ کے تحت ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس پلانٹ کے ممبئی میں ماحولیات پر پڑنے والے اثر کا جائزہ لے۔
اس تنظیم سے وابستہ شیخ فیاض عالم نے انقلاب کو بتایا کہ ’’۱۳؍ مارچ کو بھیجے گئے ای میل میں ہم نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ۱۵؍ دنوں میں اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی تو ہماری تنظیم این جی ٹی میں اس تعلق سے پٹیشن داخل کرے گی۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ اس ای میل میں بامبے ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں صحت پر مضر اثرات کی وجہ سے بائیو میڈیکل ویسٹ پلانٹ کو گوونڈی سے باہر منتقل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گھنی آبادی والے علاقوں میں کوڑا کرکٹ اور کچرا جلانا قانونی طور پر درست نہیں ہوسکتا۔ اسکے علاوہ این جی ٹی میں ایک دیگر پٹیشن کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں بائیو میڈیکل ویسٹ کی وجہ سے عوامی صحت کو پہنچنے والے نقصانات کے عوض بڑامعاوضہ طلب کیا گیا ہے۔
گوونڈی میں ویسٹ ٹو اینرجی پلانٹ کی مخالفت کی مختلف وجوہات بیان کی گئی ہیں جن میں یہ باتیں شامل ہیں کہ اس کے اخراجات بہت زیادہ ہیں اور بہت زیادہ سبسڈی دینے کی وجہ سے سستی بجلی پیدا کرنے کا مقصد حاصل نہیں ہوتا، ایک مطالعہ کے مطابق ہندوستان میں فضاء میں رطوبت کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ سسٹم یہاں کامیاب نہیں ہوتا، اس طرح کے پلانٹ اوکھلا، غازی پور اور حیدرآباد میں بُری طرح ناکام ہوئے ہیں جہاں مضر دھوئیں سے لوگ پریشان ہیں، پلانٹ کیلئے شدید مالی بوجھ پڑا ہے اور کئی قانونی تنازعات پیدا ہوئے ہیں۔