آئی سی آئی سی آئی بینک کے سا بق ملازمین کےو فدسے راہل کی ملاقات ،کہا’’ ملازمین حکومت کی پالیسیوں کی قیمت چکا رہے ہیں‘‘
EPAPER
Updated: March 29, 2025, 11:01 PM IST | New Delhi
آئی سی آئی سی آئی بینک کے سا بق ملازمین کےو فدسے راہل کی ملاقات ،کہا’’ ملازمین حکومت کی پالیسیوں کی قیمت چکا رہے ہیں‘‘
کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے سنیچر کو کہا کہ ریگولیٹری بدانتظامی اور حکومت کے قریبی سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے والے اقدامات نے ملک کا بینکنگ نظام تباہ کر دیا ہے اور بینک سنگین بحران میں آ گئے ہیں۔راہل گاندھی نے کہا کہ بینکوں میں اقربا پروری چل رہی ہے اور حکومت کے قریبی صنعتکاروں کے قرضے انہیں فائدہ پہنچانے کیلئے معاف کئے جا رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کے احاطے میں ان سے ملنے آئے آئی سی آئی سی آئی بینک کے نمائندوں کی شکایات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملازمین حکومت کی پالیسیوں کی قیمت چکا رہے ہیں اور ان کا استحصال اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’بی جے پی حکومت نے اپنے ارب پتی دوستوں کے ۱۶؍ لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دئیے ہیں ۔ ریگولیٹری بدانتظامی کے ساتھ ساتھ اقربا پروری نے ہندوستان کے بینکنگ سیکٹر میں بحران پیدا کر دیا ہے۔ بوجھ بالآخر جونیئر ملازمین پر پڑتا ہے جو کشیدگی اور کام کے زہریلے حالات کا شکار ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا ’’ آئی سی آئی سی آئی بینک کے ۷۸۲؍ سابق ملازمین کی طرف سے ایک وفد نےکل پارلیمنٹ میں مجھ سے ملاقات کی۔ ان کی باتوں سے پریشان کن صورتحال سامنے آئی ہے ۔ کام کی جگہ پر ہراساں کرنا، جبری منتقلی، این پی اے ڈیفالٹرز کو غیر اخلاقی قرضے کو بے نقاب کرنے کے لیے انتقامی کارروائی اور بغیر کسی عمل کے برطرفی۔ دو المناک واقعات میں خودکشی کے معاملے بھی ہیں۔‘‘
کانگریس لیڈر نے کہا ’’ لوگ بی جے پی حکومت کی معاشی بدانتظامی کی قیمت ادا کر رہے ہیں ۔ یہ ایک انتہائی تشویشناک معاملہ ہے جس سے ملک بھر کے ہزاروں ایماندار کام کرنے والے پیشہ ور افراد متاثر ہوتے ہیں ۔ کانگریس پارٹی اس معاملے کو پوری سنجیدگی کے ساتھ اٹھائے گی تاکہ ان محنت کش طبقے کے پیشہ ور افراد کو انصاف دلانے کی جدوجہد کی جائے اور کام کی جگہ پر اس طرح کی ہراسانی اور استحصال کو ختم کیا جائے۔