• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

حکومت نے باسمتی کی برآمد پر کم از کم برآمدی قیمت کی شرط ہٹا دی

Updated: September 16, 2024, 10:45 AM IST | New Delhi

باسمتی چاول کی برآمد پر کم از کم قیمت کی شرط ۲۰؍ جولائی۲۰۲۳ء سے لاگو تھی۔ جسے فوری طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔

The government has provided relief to exporters of basmati. Photo: INN.
حکومت نے باسمتی کے ایکسپورٹرس کیلئے راحت رسانی کی ہے۔ تصویر: آئی این این۔

حکومت نے باسمتی چاول سے کم از کم برآمدی قیمت (ایم ای پی) کو ہٹا دیا ہے۔ باسمتی چاول کی برآمد پر کم از کم قیمت کی شرط ۲۰؍ جولائی۲۰۲۳ء سے لاگو تھی۔ جسے فوری طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔ 
وزارت تجارت میں انچارج ای پی (زراعت ۲) کے انچارج سیما جونیجا نے جمعہ کو زرعی مصنوعات ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کے چیئرمین کو لکھے جانے والے خط میں کامرس ڈپارٹمنٹ کے اس فیصلے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ وزیر تجارت پیوش گوئل نے سوشل میڈیا پر کہاکہ ’’یہ کسانوں کی بہبود کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ باسمتی چاول سے ایم ای پی کو ہٹانے کا فیصلہ قابل تحسین ہے۔ اس سے برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا اور کسانوں کی آمدنی بھی بڑھے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کا یہ فیصلہ کسانوں کے تئیں اس کی حساسیت کو ظاہر کرتا ہے۔ 
اپیڈا اور چاول کے برآمد کنندگان نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انڈین رائس ایکسپورٹرس فیڈریشن (آئی آر ای ایف) کے صدر ڈاکٹر پریم گرگ نے بتایاکہ ’’حکومت نے باسمتی چاول پر ایم ای پی ہٹانے کے ہمارے مطالبے کو قبول کرتے ہوئے برآمد کنندگان اور کسانوں کے مفاد میں ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔ ہم ۳؍ ماہ سے اس کی سفارش کر رہے تھے۔ اس سے باسمتی چاول کی مانگ میں اضافہ ہوگا اور کسانوں کو اس سے فائدہ ہوگا اور وہ پیداوار بڑھانے کیلئے متحرک ہوں گے۔ ‘‘
ڈاکٹر گرگ نے کہا کہ ایم ای پی کو ہٹانے سے اس بار باسمتی چاول کی برآمد میں ۲۵؍ سے۳۰؍ فیصد اضافہ متوقع ہے۔ گزشتہ سال ہندوستان سے باسمتی چاول کی برآمد۵۵؍ لاکھ ٹن تھی جو اس بار ۶۵؍ لاکھ ٹن تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ سرکاری گوداموں سے سفید چاول اوپن مارکیٹ کیلئے جاری کئے جائیں تاکہ اس کی ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس سال اچھی بارش کی وجہ سے دھان کی فصل اچھی ہونے کی امید ہے۔ چاول کی پیداوار۱۴۲؍ ملین ٹن تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سفید چاول کا ذخیرہ کھلے بازار میں جاری کیا جائے، تاکہ ہندوستان عالمی منڈی سے فائدہ اٹھا سکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK